اتوار‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2025 

لاہور میں طوفانی بارشوں سے تاریخی لال قلعہ کی دیوار گر گئی ،اگلے 2سے 3دنوں میں مزید کیا کچھ ہونیوالا ہے؟محکمہ موسمیات نے خطرناک پیش گوئی کردی

datetime 4  جولائی  2018 |

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ) لاہور میں ہونے والی طوفانی بارشوں نے تاریخی ورثے کیلئے بھی خطرہ پیدا کردیا، تاریخی لال قلعہ کی دیوار گر گئی۔ بارشوں سے لاہور سمیت پنجاب کے شہری علاقوں میں اگلے 2 سے 3 روز میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا بھی خدشہ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں جولائی کے ماہ میں ہونے والی طوفانی بارشوں کا 38 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔ان طوفانی اور ریکارڈ بارشوں کے باعث لاہور شہر کو خاصا نقصان پہنچا ہے۔

لاہور شہر کی مرکزی شاہراہ مال روڈ کو بارشوں کے باعث سب سے زیادہ نقصان پہنچا اور کئی مقامات پر گہرے اور خطرناک گڑھے پڑ گئے۔ دوسری جانب ماہرین نے لاہور میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے باعث تاریخی ورثے کو نقصان پہنچنے کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے۔ماہرین کا خدشہ کسی حد تک درست ثابت ہوا ہے اور تاریخی لال قلعہ کی دیوار گر گئی ہے۔تاہم محکمہ آثار قدیمہ پنجاب دیوار گرنے کے واقعے کی تصدیق کرنے سے گریزاں ہے۔ واضح رہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں ایک بار پھر بارشوں کا آغاز ہو گیا ہے جو مزید دو روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق پیر کے روز داخل ہونے والے بارش کے اس نئے سسٹم سے لاہور،، اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت پنجا ب کے بیشتر بالائی علاقے متاثر ہوں گے۔محکمہ موسمیات نے دو سے چار جولائی تک بارشوں کی پیشگی اطلاع بھی متعلقہ محکموں کو دے دی تھی تاکہ مناسب انتظامات کیے جا سکیں۔پیر کی شب لاہور میں شروع ہونے والی بارش وقفے وقفے سے جاری ہے اور اب تک 260 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔ پیر اور منگل کی درمیانی شب جہلم میں 49 ملی میٹر، گجرات 35 ملی میٹر، گوجرانوالہ 33 ملی میٹر، بالاکوٹ 28 ملی میٹر، مالم جبہ 41 ملی میٹر، اسلام آباد 39 ملی میٹر، مری 20 ملی میٹر، منگلا 27 ملی میٹر، قصور 19 ملی میٹر، چکوال 11 ملی میٹر، منڈی بہا الدین 11 ملی میٹر، سیالکوٹ 15 ملی میٹر، راولاکوٹ 17 ملی میٹر، کوٹلی 8 ملی میٹر، مظفر آباد 6 ملی میٹر اور کوہاٹ میں 5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ سندھ اور بلوچستان میں کہیں بارش نہیں ہوئی تاہم کئی علاقوں میں گرمی کی شدت میں کمی آئی ہے۔

موضوعات:



کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…