بیجنگ (نیوز ڈیسک) شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی دہشتگردی کے خلاف مشترکہ فوجی مشقیں روس کے علاقے شیلیابنشک میں اگست میں منعقد ہونگی۔ان مشقوں میں پاکستان اور بھارت سمیت شنگھائی تعاون تنظیم کے تمام رکن ممالک شرکت کریں گے اور اپنے فوجی دستے بھیجیں گے۔
مشترکہ مشقوں سے رکن ممالک کے ساتھ دوطرفہ اعتماد ،دوستی اور تعاون کی سہولتوں میں اضافہ ہوگا۔تاکہ وہ دہشتگردی کے خطرات اور چیلنجوں کا مل جل کر مقابلہ کرسکیں۔ اس کا اعلان گزشتہ روز چین کی وزارت قومی دفاع کے ترجمان سینئر کرنل ووکیان نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم ممالک کے سربراہوں کی اہم رہنمائی میں رکن ممالک کی افواج شنگھائی کے جذبے پر عمل جاری رکھیں گی۔اور دفاع سلامتی کے شعبوں میں تعاون اور رابطوں کو مزید مضبوط بنائیں گی۔شنگھائی تعاون تنظیم کا دفاعی وسلامتی تعاون روشن مستقبل کو یقینی بنائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے شنگھائی تعاون تنظیم رہنماؤں کی کانفرنس کے موقع پر واضح کیا تھا کہ امن وامان شنگھائی تعاون تنظیم کی پائیدار ترقی کے لیے اہم سنگ میل ہے۔ہمیں مشترکہ ،جامع پائیدار امن وامان اور تعاون کے نظریے پر عمل کرنے اور سرد جنگ کی ذہنیت اور تصادم سے بچنیکی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا شنگھائی تعاون تنظیم کے تعاون کے اہم شعبوں میں دفاعی سلامتی ایک اہم شعبہ ہے۔اور رکن ممالک نے حالیہ برسوں میں اس پر عمل کیا ہے مختلف شعبوں میں امن وامان کے شعبوں میں موثر سلامتی تعاون اور عملی تعاون میں اضافہ ہوا جس نے علاقائی امن وسلامتی اور استحکام برقرار رکھنے میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی دہشتگردی کے خلاف مشترکہ فوجی مشقیں روس کے علاقے شیلیابنشک میں اگست میں منعقد ہونگی۔