ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

کیا ممتاز قادری کے اہل خانہ نے شیخ رشید کی حمایت کا اعلان کر دیا؟ غازی ممتاز اور عامر چیمہ شہید کے اہل خانہ اس الیکشن میں کس پارٹی کی سپورٹ کر رہے ہیں اور عوام سے کیا اپیل کی ہے؟راولپنڈی سے بڑی خبر آگئی

datetime 28  جون‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)راولپنڈی کے انتخابی امیدوار کے تحفظ ناموس رسالتؐ کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کرنے والے غازی ملک ممتاز قادری شہید اور غازی عامر چیمہ شہید کے اہلخانہ کی عام انتخابات میں حمایت کے دعوے، شہدا کے اہل خانہ کا بھی مؤقف سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے انتخابی امیدوار کے تحفظ ناموس رسالتؐ کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کرنے والے

غازی ملک ممتاز قادری شہید اور غازی عامر چیمہ شہید کے اہلخانہ کی عام انتخابات میں حمایت کے دعوےسامنے آنے کے بعد شہدا کے اہل خانہ کا بھی مؤقف سامنے آگیا ہے اور انکے گھر والوں کا دو ٹوک کہنا ہے کہ وہ الیکشن میں کسی بھی پارٹی یا شخصیت کی حمایت نہیں کرینگے۔ مقامی اخبار کی رپورٹ انہوں نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ اپنے ضمیر کے مطابق جسے چاہیں ووٹ دیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بچوں کی قربانیوں کی بدولت اللہ پاک انہیں دنیا اور آخرت میں سرخروئی عطا فرمادی ہے۔ ایسے میں کسی سیاسی جماعت سے تعلق ان کیلئے کچھ باعث عزت نہیں۔ شہدائے تحفظ ناموس رسالتؐ غازی ممتاز حسین قادری شہید اور عامر نذیر چیمہ کے اہل خانہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے بخشی گئی عزت پر مسرور و مطمئن ہیں۔ وہ کسی سیاسی جماعت یا شخصیت کے سپورٹر نہیں۔ البتہ غازی ممتاز قادری شہید کے والد ملک محمد بشیر اعوان اور غاذی عامر چیمہ شہید کے والد پروفیسر نذیر چیمہ نے کہا ہے کہ عوام کیلئے ان کا مشورہ ہے کہ اپنے ضمیر کے مطابق جسے چاہیں ووٹ دیں۔ البتہ یہ اہم ترین نکتہ مدنظر ضرور رکھیں کہ جس پارٹی کو اپنا مینڈیٹ سونپ رہے ہیں وہ تحفظ ناموس رسالتؐ اور نظریہ ختم نبوت کے حق میں کتنی مخلص ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ووٹ دیتے وقت ضمیر کی آواز پر لبیک کہنا چاہئے۔ یہ نہیں سوچنا چاہئے کہ کسی امیدوار کو ووٹ نہ دیں جس کی جیت کے امکانات کم ہیں۔

فتح و شکست کو پس پشت ڈال کر اپنے ووٹ کا استعمال کریں کہ اسی میں دنیا کی بہتری اور آخرت کی بھلائی مضمر ہے ۔ ممتاز قادری کے والد ملک بشیر اعوان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید احمد نے سوشل میڈیا پر دو تین دن پہلے بیان جاری کیا کہ انہیں ممتاز قادری شہید کے خاندان کی حمایت حاصل ہے۔ جب مجھے علم ہوا تو میں نے اپنے بیٹوں سے اس کی فوری تردید کرنے کا کہا اور انہوں نے

سوشل میڈیا پر اس بات کی تردید کر دی، بعدازاں شیخ رشید احمد نے ہمارے ملنے والے سے شکوہ کیا کہ ہمیں ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا۔ میرا سوال ہے کہ ہم ایسا کیوں نہ کرتے؟جس شخص نے 6برس کے دوران کبھی عاشق رسول سے جیل میں ملنے کی کوشش نہ کی ہو، جو راولپنڈی میں ہوتے ہوئے بھی شہید کےجنازے میں شریک ہوا اور نہ کبھی اس کی قبر پر فاتحہ پڑھنے آیا ہو، ہم ایسے شخص کے حامی کیسے ہو سکتے ہیں؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…