نیویارک(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکا نے باور کرایا ہے کہ یمن کے حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب پرحملوں کے لیے جن میزائلوں کو استعمال کیا جا رہا ہے وہ ایران میں تیارکیے جاتے ہیں،عرب ٹی وی کے مطابق امریکی سیاسی امور کی انڈرسیکرٹری روز ماری دی کارلون نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جولائی 2017ء کے دوران سعودی عرب کے شہروں ینبع اور الریاض پر داغے گئے حوثیوں کے پانچ میزائل ایک ہی جیسی خصوصیات کے حامل تھے۔
اور ان کے بیشتر اجزاء ایران میں تیارکیے گئے تھے،ادھر اقوام متحدہ میں یورپی یونین کے مندوب گواؤ فال دی المیڈا نے کہا کہ ایران کے میزائل تجربات کا تسلسل بین الاقوامی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔اقوام متحدہ میں نائب امریکی سفیر جوناتھن کوھین نے مشرق وسطیٰ کے حوالے سے ایرانی طرز عمل پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے بھی تصدیق کی کہ سعودی عرب پر داغے گئے پانچ میزائل ایرانی ساختہ تھے۔سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کوھین نے کہا کہ ایران اسلحہ درآمد کرکے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بحرین میں پکڑا جانے والا اسلحہ ایرانی ساختہ ہے۔ امریکی عہدیدار نے ایران کے خلاف مزید اقتصادی پابندیاں عاید کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ایران کو خطے میں عدم استحکام سے باز رکھنے کے لیے تہران پر اقتصادی پابندیاں ناگزیر ہیں،اجلاس سے خطاب میں فرانسیسی سفیر نے دیگر اتحادی ممالک پر زور دیا کہ وہ ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے کو برقرار رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک ایران معاہدے کی پابندی کرتا ہے ہمیں بھی اس کا ساتھ دینا چاہیے۔