اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان این اے 95 میانوالی سے الیکشن لڑ سکیں گے ۔الیکشن ٹربیونل نے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف اپیل پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق جسٹس فیصل زمان پر مشتمل اپیلٹ ٹریبونل نے عمران خان کی اپیل پر سماعت کی جس کے دوران وکیل بابر اعوان نے دلائل دیے۔
چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں اپنے مکمل اثاثے ظاہر کیے اور کچھ چھپایا نہیں بلکہ وضاحت کی ہے۔عمران خان کے وکیل نے وطن پارٹی سمیت 2 فیصلے عدالت میں پیش کیے جب کہ انہوں نے شیخ رشید اور شکیل اعوان کیس کے فیصلے کی کاپی بھی جمع کرائی۔بابر اعوان نے دلائل کے دوران کہا کہ ریٹرنگ افسر نے حقائق کے برعکس اور تکنیکی بنیاد پر عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے ۔وکیل نے کہا کہ بروقت بیان حلفی جمع نہ کرانے اور اثاثوں کی مالیت ظاہر نہ کرنے کا الزام لگا کر کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔عمران خان کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے اور الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے۔دوسری جانب عمران خان کے خلاف اعتراض اٹھانے والے جہانداد خان کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ عمران خان کا حلف نامہ اوتھ کمشنر سے تصدیق شدہ نہیں اور ہر صفحے پر عمران خان کے دستخط مختلف ہیں۔ایپلٹ ٹریبونل نے فریقین وکلا کے دلائل سننے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو این اے 95 میانوالی سے الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی۔