اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ ن کے متحرف رہنما زعیم قادری نے کہا ہے کہ اپنی ساری زندگی نظم و ضبط کا پابند رہا، کبھی اصولوں کو سمجھوتا نہیں کیا۔ ن لیگی پارٹی سربراہان ہرروز اپنا نظریہ تبدیل کرتے ہیں نواز شریف کے لئے دس برس تک جدوجہد کی ماڈل ٹاؤن سانحہ ظلم عظیم ہے جو لوگ اس واقعے میں ملوث ہیں ان کو عوام کے سامنے لانا اور سز ادینا ہو گی۔ ن لیگ میں زیادہ باتیں کرنے والے کو سائیڈ پر کر دیتے ہیں۔
الیکشن لڑنے اور ٹکٹ کی حصول کے لئے مجھ سے دس کروڑ روپے مانگے گئے۔ لاہور کسی کی جاگیر نہیں ہے آنے والے الیکشن میں لاہور غیرت مند ہونے کا جواب دے گا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے زعیم قادری نے کہا ہے کہ ساری زندگی ایک نظم و ضبط کا پابندرہا کبھی اصول کا سمجھوتہ نہیں کیا ۔حالیہ دنوں میں اپنے حق کے لئے مجھے لڑناپڑاسیاست میں سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوتا ہے یہ پارٹی کاایک واضح بیانیہ ہوتا ہے اور اس کے مطابق سیاسی حکمت عملی بنائی جاتی ہے۔ آج کل سیاسی جماعتیں کارپوریٹ سیکٹر بنا ہوا ہے۔ سب سے زیادہ گلہ نواز شریف سے ہے دس برس ان کے حق میں جدو جہد کی میرے والد نے ہر دورمیں جمہوریت کے لئے جدو جہد کی ۔ لوگوں کو نہیں پتا کہ نواز شریف کے نظریے پر چلنا ہے یا شہباز شریف کے نظریے پر ۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ ماڈل ٹاؤن واقعہ ظلم و عظیم ہے جو لوگ اس واقعہ میں ملوث ہے ان کو سزائیں ملنی چاہئے ۔ان کو عوام کے سامنے پیش کرنا چاہئے شہبازشریف کو بھی کہا کہ جو افراد اس ظلم میں شریک ہیں ان کی نشاندھی کریں انہوں نے کہا ہے کہ قرآن اٹھا کر کہتا ہوں کہ اس واقعے میں ملوث نہیں ہوں۔شہباز شریف سے کہتا ہوں کہ اگر آپ ملوث نہیں ہیں وہ کو ن لوگ ہیں جن کی ایماء پر یہ کام ہوا۔
شہباز شریف کو کہا ہے کہ جو لوگ اس واقعے میں ملوث ہیں ان کو منظر عام پر لانا ذمہ داری ہے اگر نہیں لا سکے تو اس جرم میں آپ برابر کے شریک ہیں ن لیگ میں زیادہ باتیں کرنے والے کو باقاعدہ سائیڈ پر کر دیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ میں دو الیکشن جیت چکا ہوں مجھے پوچھا گیا کہ الیکشن لڑنے کے لئے دس کروڑ روپے ہیں میرے پا س نہیں ہیں میں نے سیاست سے پیسے نہیں کمائے میں معاشی طور پر غریب آدمی ہوں اگر لاہور حمزہ شہباز اور مریم نواز کی جاگیر ہے تو میڈیا کے وساطت سے بتانا چاہتا ہوں کہ لاہور والو جاگو غیرت مند ہونے کا ثبوت دو یہ لاہور کسی کی جاگیر نہیں ہے۔ میں جیتوںیا ہار جاؤں لاہور کو قبر ستان بننے نہیں دوں گا ۔