بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

تحریک انصاف کے ٹکٹ کے لیے اسد عمراورعلی زیدی سے کس طرح کے روابط ہونا ضروری ہیں؟اپنے ہی پارٹی رہنماؤں نے سنگین الزامات عائد کردیئے 

datetime 15  جون‬‮  2018 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) پاکستان تحریک انصا ف سندھ کے رہنماؤں سبحان علی ساحل اور دوا خان صابر نے کہا ہے کہ کراچی میں پارٹی ٹکٹس کی تقسیم میں بندر بانٹ کی گئی ہے ۔پی ٹی آئی کے ٹکٹ کے لیے اسد عمر کا سیکرٹری یا علی زیدی کا ڈرائیور ہونا ضروری ہے ۔ڈاکٹرعارف علوی نے اپنا حلقہ بچانے کے لیے ضلع غربی میں قومی اسمبلی کی 5نشستوں پر دوسرے اضلاع کے امیدوار منتخب کیے ۔

ہم پارٹی نہیں چھوڑ رہے لیکن عمران خان کے سکھائے ہوئے سبق کے مطابق ناانصافی کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں ،پی ٹی آئی میں کارکنوں کی عزت بچانے کے لئے آئے ہیں ۔ عمران خان ظالموں سے پارٹی کو بچائیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سبحان علی ساحل نے کہا کہ کراچی میں من پسند افراد کو ٹکٹ تقسیم کئے گئے ہیں ۔عمران خان تک کارکنوں کا پیغام نہیں پہنچایا جاتا اس لیے میڈیا کا سہارا لینے پر جبور ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 2013کے انتخابات میں میں نے دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ 34 ہزار ووٹ لئے تھے لیکن اب مجھے نظر انداز کرتے ہوئے ضلع غربی میں پانچ قومی اسمبلی کی نشستوں پر دوسرے اضلاع سے نمائندے منتخب کئے گئے ہیں ۔ایسے امیدوار جو عارف علوی کے حلقہ سے انتخاب لڑنا چاہتے تھے ان کو ضلع غربی میں ٹکٹس دے دیئے گئے ۔این اے 248 سے سردار عزیزاور 259 سے فیصل واوڈاکو اس لیے ٹکٹ دیا گیا وہ این اے 247سے انتخاب لڑنا چاہتے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پارٹی ٹکٹس کی تقسیم میں نظریاتی خواتین کو نظر انداز کیا گیا ۔نظریاتی خواتین کو ہٹا کر باہر سے آنے والی خواتین کو ٹکٹس جاری کیے گئے ۔حلیم عادل شیخ نے اپنے بھائی اور ساتھ آنے والی خواتین کو ٹکٹ دلوائے ۔اسد عمر سے کہا تھا یہ لوگ ٹکٹس پر اثر انداز ہوں گے ۔اسد عمر نے وعدہ کیا تھا کہ کہ جو لوگ تنظیم میں ہوں گے وہ پارلیمانی بورڈ میں نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ علی زیدی نے ان لوگوں کو ٹکٹ دلوائے جن کو پارٹی میں کوئی نہیں جانتا ۔علی زیدی نے مولوی محمود کو ٹکٹ دلوایا ۔محمود مولوی نے کراچی کا جلسہ اسپانسر کیا ۔صرف جلسہ نہیں بلکہ علی زیدی اور عارف علوی کو بھی اسپانر کیا ۔علی زیدی کی سفارش پر گینگ وار اور عزیر بلوچ کے کاروباری پارٹنر کو ٹکٹ دیا گیا ۔علی زیدی عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی پر شور کرر ہے تھے ۔ علی زیدی نے عزیر بلوچ کے پارٹنر کو ہی ٹکٹ دلوادیا۔پارلیمانی بورڈ کراچی نے الیکشن لڑنے کے لیے پیسوں سے متعلق باقاعدہ سوال کئے ۔

جن کے پاس دولت تھی انہیں ٹکٹ جاری کئے ۔پارٹی ٹکٹس کی تقسیم میں وائٹ کالر کرپشن کی گئی ۔جن کو ٹکٹ دی وہ علی زیدی، حلیم عادل، عارف علوی اور دیگر کے انتخابی اخراجات پورا کریں گے۔علی زیدی پارٹی کے مائی باپ بنے ہوئے ہیں ۔چند سال قبل تک بنی گالہ میں علی زیدی کی انٹری بند تھی۔علی زیدی خود بتا دیں انکا بنی گالہ میں داخلہ کیوں بند تھا ۔اگر وہ نہیں بتائیں گے تو میں بتاؤں گا کہ کیوں اور کب تک انکا داخلہ بنی گالہ میں بند تھا۔انہوں نے کہا کہ پارٹی ٹکٹ کے لیے اسد عمر کی سیکریٹری ہونا لازمی ہے یا علی زیدی کا ڈرائیور ہونا لازمی ہے۔جو خواتین سڑکوں پر پی ٹی آئی کے لیے جان نچھاور کرتی تھیں وہ کہاں ہیں۔

جب کراچی میں خان صاحب پر پابندی تھی تب یہ لوگ کہاں تھے ۔مجھے جس سازش میں شامل کیا جارہا ہے اسے بے نقاب کروں گا ۔مجھے سازش کے تحت پہنسایا جارہا ہے ۔عید کے بعد جنہوں نے توڑ پھوڑ کی ان کے چہرے سامنے لاؤں گا ۔میں پارلیمانی بورڈ کے پاس گیا تھا ۔ کوئی ثابت کردے کے ایک ڈنڈا بھی میرے ہاتھ میں تھا ۔کس کے ایجنڈے پر توڑ پھوڑ ہوئی سب کچھ عید کے بعد بتاؤں گا ۔انہوں نے کہا کہ خان صاحب کو ورکرز کے معاملات کو خود دیکھنا ہوگا۔جو نظر انداز ہوئے وہ عمران خان کے سچے سپاہی ہیں۔میرا مطالبہ ہے عمران خان ظالموں سے پارٹی کو بچائیں ۔

دوا خان صابر نے کہا کہ مجھے گزشتہ الیکشن میں بھی ٹکٹ نہیں دیا گیا ۔جس شخص کو ٹکٹ دیا اسے ہم نے جتوایا ،جیتنے کے بعد وہ شخص پی ایس پی میں چلا گیا ۔ہمارے اس حلقے میں کمزور امیدواروں کو ٹکٹ جاری ہوئے ۔سائٹ کے علاقے میں پی ٹی آئی اور اے این پی کا مقابلہ ہے ۔بائیس سالوں کی محنت کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہوں کے پٹھان پارلیمانی سیاست سے دور رہیں ۔انہوں نے کہا کہ چھ کا ٹولہ کراچی کو برباد کر رہا ہے۔کمزور امیدوار سے پارٹی تباہ ہوگی ۔غلط فیصلوں سے پارٹی خراب ہوگی ۔میں کسی بھی پی ٹی آئی کے مضبوط امیدوار کو سپورٹ کرنے کے لئے تیار ہوں ۔صرف پارٹی بچانا چاہتا ہوں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…