بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

نقیب اللہ محسود قتل کیس:میں اس مقدمے سے بری ہو جائوں گا کیونکہ۔۔ رائو انوار نے دھماکہ خیز اعلان کر دیا، ایسا دعویٰ کہ سب ششدر رہ گئے

datetime 14  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آ ئی این پی)نقیب اللہ قتل کیس میں ملوث سابق پولیس افسر را ئوانوار نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے ذاتی دھڑے بندی کے باعث مجھ پر قتل کا مقدمہ درج کیا۔ نجی ٹی وی کے مطا بق جمعرات کو کراچی میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی جس میں سابق ایس ایس پی ملیر را ئوانوار پھٹ پڑے اور پیٹی بھائیوں پر خود کو پھنسانے کا الزام عائد کیا، سابق ایس ایس پی ملیر

اور قتل میں نامزد ملزم را انوار سمیت 10 ملزمان کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ نقیب اللہ کے والد کے وکیل ایڈووکیٹ صلاح الدین پنہور کی غیر حاضری کی وجہ سے سماعت 4 جولائی تک ملتوی کردی گئی۔سماعت کے بعد احاطہ عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے را انوار نے کہا کہ پولیس نے ذاتی گروپنگ اور اختلافات کی وجہ سے مجھ پر قتل کا مقدمہ درج کیا، میرے خلاف نقیب اللہ قتل کیس میں شواہد موجود نہیں ہیں، پیشہ ورانہ رقابت کی وجہ سے میرے خلاف کارروائی کرائی گئی۔را ئوانوار کا کہنا تھا کہ میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں، جے آئی ٹی میں میرا فون نمبر بھی غلط ڈالا گیا، ایسا فون نمبر ڈالا گیا ہے جو میرے استعمال میں ہی نہیں، 21 مارچ کو میں سپریم کورٹ میں تھا، جبکہجے آئی ٹی میں جو فون نمبر ڈالا گیا اس کی لوکیشن کراچی تھی، مجھ پر دو خود کش حملے ہو چکے ہیں میرے گھر کو سب جیل قرار دینا بے جا عنایت نہیں ہے کیونکہ مجھ پر دو خود کش حملے ہو چکے ہیں۔ر ائو انوار نے مزید کہا کہ ایک شخص نے میرے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر کی جسے بعد میں گرفتار کیا گیا، میرے سر کی قیمت مقرر کرنے والے شخص کو چیف جسٹس نے گرفتار کرایا، مجھے ہر تنظیم کے دہشتگرد نے دھمکی دی ہے، مجھے را اور دیگر کالعدم تنظیموں سے بھی خطرہ ہے، مجے تھریٹ لیٹر وفاق، صوبائی حکومت اور آئی جی سندھ سے بھی موصول ہوئے، مجھے غلط مقدمے میں نامزد کیا گیا، نہ میں نے نقیب اللہ کو پکڑوایا، نہ مارا، ریکارڈ موجود ہے، میں اس مقدمے میں بری ہوجاں گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…