بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

سرکاری ہسپتال میں پیدا ہونیوالے بچوں کی خفیہ خریدو فروخت کا انکشاف، لڑکی اور لڑکے کا ریٹ کتنا مقرر تھا؟ہسپتال کی گرفتار ملازمہ کے سنسنی خیز انکشافات

datetime 9  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)فیصل آباد کے الائیڈ ہسپتال کی ملازمہ نومولود کی خریدو فروخت میں ملوث نکلی۔ 1200 بچوں کو فروخت کرنے کا اعتراف،نجی ٹی وی کےمطابق فیصل آباد پولیس کو شہر میں نومولودوں کی خریدو فروخت کے کاروبار کی اطلاع ملی تھی جس پر ایک مکان پر چھاپہ مارا گیا جہاں سے پانچ دن کی بچی بازیاب کی گئی جب کہ مکان سے ایک لاکھ 80 ہزار روپے بھی ملے۔پولیس نے مکان سے ایک خاتون کو بھی گرفتار کیا

جس نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ گزشتہ 30 سال سے الائیڈ اسپتال کی ملازمہ ہے اور اس عرصے میں اس نے 1200 بچے فروخت کیے۔پولیس کے مطابق ملزمہ نے بتایا کہ نومود میں لڑکا تین لاکھ اور لڑکی دو لاکھ میں فروخت کی جاتی تھی اور زیادہ خریدار آنے پر بچوں کی بولی لگائی جاتی تھی، اس کے علاوہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ مل کر ناجائز نومولود بھی فروخت کرتی تھی۔پولیس کے مطابق ملزمہ نے دوران تفتیش یہ بھی بتایا کہ الائیڈ اسپتال کی تین گائناکولوجسٹ بھی اس کاروبار میں ملوث ہیں اور اسے صرف اس کام کا کمیشن ملتا تھا جب کہ بچوں کی فروخت کے عوض ملنے والی کچھ رقم ہسپتال کے وارڈ پر بھی خرچ کی جاتی تھی۔پولیس کا کہنا ہےکہ ملزمہ کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی جب کہ ملزمہ کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔دوسری جانب الائیڈ ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر خرم الطاف نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملزمہ الائیڈ ہسپتال کی پرانی ملازمہ تھی اور ان دنوں اس کی ڈیوٹی آؤٹ ڈور وارڈ میں تھی۔ایم ایس نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملنے اور ملزمہ کے خلاف مقدمہ درج ہونے پر اسے فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے، اب پولیس جو کارروائی کرے گی اس کے

مطابق آگے بڑھا جائے گا۔بچوں کی فروخت کےکاروبار میں ڈاکٹروں کے ملوث ہونے سے متعلق ملزمہ کے الزام پر ڈاکٹر خرم الطاف نے کہا کہ ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں، ملزمہ خود کو بچانے کے لیے یہ الزامات لگارہی ہے۔علاوہ ازیں پولیس حکام کا کہناہےکہ ملزمہ سے مزید تفتیش کی جائے گی اور اس کے الزامات کی تصدیق کرکے کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا۔واضح رہے کہ پاکستان کے دیگر شہروں میں بھی یہ مکروہ دھندا جاری ہے لیکن بااثر افراد کی آشیر باد سے ملزم بچ نکلنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ،سوشل میڈیا پر جیسے ہی یہ خبر وائرل ہوئی ،عوام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا اور مطالبہ کیا گیا کہ اس معاملےکی تہہ تک پہنچا جائے اور گھنائونے چہروں کو بے نقاب کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…