اسلام آباد(سی پی پی)سپریم کورٹ نے لگژری گاڑیوں کے معاملے پرمولانا فضل الرحمان،عبدالغفورحیدری اور کامران مائیکل کونوٹسزجاری کرتے ہوئے کل بدھ کو ذاتی حیثیت میں عدالت طلب کر لیا،تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سرکاری افسران اوروزراکی لگژری گاڑیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ تمام وفاقی وزراسے لگژری گاڑیاں واپس لے لی ہیں،
مولانا فضل الرحمان اورعبدالغفورحیدری سے بلٹ پروف گاڑیاں واپس نہیں لیں،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ کامران مائیکل سے بھی بلٹ پروف گاڑی واپس نہیں لی۔اس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ فضل الرحمان کوبلٹ پروف کیساتھ ڈبل کیبن گاڑی بھی ملی ہے،بلٹ پروف دیدی توڈبل کیبن گاڑیوں کی کیاضرورت ہے؟چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ فضل الرحمان قوم کا پیسہ کیوں استعمال کر رہے ہیں،ان کے پاس تومدارس اور دولت بہت ہے وہ اپنی سکیورٹی کا خود انتظام کیوں نہیں کرتے۔