ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکی نمائندہ نک ہیلی کی سکیورٹی کونسل میں دیگر ممالک سے مدد کیلئے منتیں ترلے ،حماس کیخلاف قرارداد کیلئے ووٹنگ کا وقت آیا تو امریکہ کو تاریخی بے عزتی کا سامنا ،نک ہیلی نے اپنی ہی پیش کردہ قرارداد کے حق میں ہاتھ اٹھایا

datetime 4  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکہ کی جانب سے حماس کیخلاف ایک قرارداد پیش کی گئی لیکن سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی نمائندہ نک ہیلی کو اس وقت شدید شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب کسی ملک نے امریکی قرارداد کی حمایت نہیں کی ۔ نک ہیلی کے سوا کسی ملک کے نمائندے نے اپنے ہاتھ کھڑے نہیں کئے ۔سلامتی کونسل کے اجلاس کی زیر گردش ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ

وہ ووٹ کی خاطر تمام ممالک کے نمائندوں کے پاس جاتی ہیں ان کی منتیں ترلے کرتی ہیں لیکن انہیں ووٹنگ کے نتائج پر شدید شرمندگی اٹھانا پڑی۔ جب کہ امریکی مندوب نکی ہیلی نے عجیب منطق اپناتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی مظلوم ہیں اور انہیں اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔دوسری جانب امریکا نے فلسطینیوں کے تحفظ کی عرب قرارداد ویٹو کردی۔ چین، فرانس اور روس نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔علاوہ ازیں امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کویت کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کے تحفظ کے حوالے سے پیش ہونے والی ایک قرارداد بھی ویٹو کردی۔ کویت کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کے مسودے میں غزہ اور مغربی کنارے کے فلسطینیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔دوسری جانب اقوام متحدہ میں کویت کے مندوب منصور العتیبی نے فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے قرارداد ویٹو کیے جانے پر افسوس کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صہیونی ریاست کے جرائم پر اس کا محاسبہ کرنے کے بجائے اسے احتساب اور پوچھ گچھ سے مستثنی ملک کا درجہ دے دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل میں فلسطینیوں کے تحفظ کی قرارداد کا منظور نہ ہونا کشیدگی میں مزید اضافہ کرے گا۔عالمی ادارے میں پیش کردہ قرارداد پر برطانیہ نے رائے شماری میں

حصہ نہیں لیا جب کہ فرانسیسی مندوب نے قرارداد کی حمایت کے لیے مزید مشاورت کی ضرورت پر زور دیا۔اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں کویت کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے اقوام متحدہ میں تعینات امریکا کی سفیر نکی ہیلی کا کہنا تھا،یہ سب یک طرفہ مواد ہے اور اخلاقی طور پر کھوکھلا ہے۔ اس کے ذریعے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن کے حصول کے اقدامات متاثر ہوں گے۔امریکا نے اس حوالے

سے اپنی قرارداد بھی پیش کر دی ہے جس میں غزہ کی بگڑتی صورتحال کا ذمہ دار حماس کو ٹہرایا گیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ حماس اور اسلامی جہاد اسرئیلی سرحدی علاقے کے ساتھ پرتشدد سرگرمیوں کو ختم کریں۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ امریکا کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد پر ووٹنگ ہو گی یا نہیں۔کویت کی جانب سے قرارداد کا متن دو ہفتے پہلے سکیورٹی کونسل میں پیش کیا گیا تھا۔ اس مسودے میں فلسطینیوں کے لیے ایک

بین الاقوامی تحفظ مشن بنائے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس سال مارچ کے اختتام سے اب تک اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے 122 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ ہیلی کا کہنا تھا کہ امریکا یقیناًاس قرارداد کو ویٹو کر دے گا۔گزشتہ برس دسمبر میں ہیلی نے اس قرارداد کو بھی ویٹو کر دیا تھا، جس میں صدر ٹرمپ کے امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کے فیصلے کی مخالفت کی گئی تھی۔ اس قرارداد کی بقیہ دیگر ملکوں نے حمایت کی تھی۔سکیورٹی کونسل کئی ہفتوں سے غزہ پٹی میں تشدد کے حوالے سے کوئی بھی ردعمل دینے میں ناکام رہی ہے حالاں کہ اقوام متحدہ کے مشرق وسطی کے لیے مندوب کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ یہ بحران جنگ کی صورت اختیار کرسکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…