پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)خیبرپختونخو اسمبلی نے فاٹا انضمام بل کی توثیق کردی،92اراکین اسمبلی نے فاٹا انضمام کی حمایت جبکہ سات اراکین نے مخالفت میں ووٹ دیا۔خیبرپختونخو اسمبلی اجلاس میں نگران وزیراعلی کے انتخاب پر ہنگامہ آرائی ہوئی،اپوزیشن اراکین کی جانب پیسوں لینے کے الزام پر وزیراعلی اورپوزیشن لیڈر نے وضاحت پیش کردی۔صوبائی اسمبلی کااجلاس سپیکر اسدقیصر کی زیرصدار ت منعقد ہوا اجلاس میں فاٹا انضمام اورنگران وزیراعلی کے حوالے سے بحث ہوئی،
اپوزیشن اراکین کی جانب پیسوں لینے کے الزام پر وزیراعلی اورپوزیشن لیڈر نے وضاحت پیش کردی۔وزیرعلی پرویزخٹک نے ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ میں اور مولانا صاحب نے نگران وزیر اعلی سے پیسے لئے ہیں، جس کا سر پیر نہ ہو ایسا الزام لگانے پر افسوس ہوا ہے، الزامات نہ لگائیں میں بھی سب کو جانتا ہوں۔ جن کو اعتراض ہے وہ آئے سینیٹ میں بکنے کا ثبوت دیکھاونگا، انکاکہنا تھا کہ تھانہ شرقی میں جے یو آئی کے 38کارکن گرفتار ہے۔ احتجاج کے نام پر سڑکوں کوبند کرنا ہرگز برداشت نہیں کریں گے، پولیس آزاد ہے میں نے لاٹھی چارج کے آرڈر نہیں دئیے، اگر پولیس نے غیر قانونی کام کیا ہے تو سزا ہوگی، پولیس نے قانون کے مطابق کام کیا ہے تو انہیں شاباش دونگا۔قانون کے خلاف ورزی کرنیوالوں کے خلاف کاروائی ہوگی۔اس موقع پر اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان نے کہا کہ رکن سردارحسین بابک کی بات پر بڑا افسوس ہوا،ا میں نے تمام پارٹیوں کے پارلیمانی لیڈروں سے رابط کیا ہے، سنی سنائی باتوں کی بنیاد پر الزام لگانے پر افسوس ہوا ہے،مولانا لطف الرحمان نے کہا کہ انتظام کے حوالے سے ہر ایک کی رائے کا احترام کیا جائے۔ مرکزی حکومت سے بات طے تھی کہ انضمام کہ صورت میں عوام سے رائے لی جائے گی، قرضوں پر ہم ملک چلا رہے ہیں۔اجلاس کے دوران ن لیگ کے پارلیمانی لیڈرسرداراورنگزیب نلوٹھا نے کہا کہ فاٹا کی عوامی کی دلی خواہش پوری ہوگئی،
جب سے تبدیلی کا نعرہ لگا ایوان کا ماحول خراب ہوا، اپوزیشن لیڈر نے نگران وزیر اعلی کے لئے ہم سے نام لئے اور آگے نہیں دئیے۔اجلاس کے دوران جے یوآئی کے اراکین نے فاٹا انضمام بل کے خلاف احتجاج کیا اوربل کی شدید مخالفت کی ۔اسمبلی اجلاس کے دوران فاٹا انضمام بل وزیرقانون امتیاز شاہد قریشی نے پیش کی ۔صوبائی اسمبلی نے فاٹا انضمام بل کی منظوری دیدی۔92اراکین اسمبلی نے فاٹا انضمام کی حمایت جبکہ سات اراکین نے مخالفت میں ووٹ دیا۔قبل ازیں تحریک انصاف کے رکن ڈاکٹر حیدر علی نے پاٹا کے حوالے سے قراردادپیش کی ،قرارداد میں مطالبہ کیاگیا کہ پاٹا کو 10 سال تک ٹیکس چوٹ دی جائے ۔پاٹا کو بھی فاٹا کی طرح سالانہ 100 ارب روپے کا ترقیاتی پیکج دیا جائے ،ایوان کی پاٹا قرارداد کی منظوری دیدی۔