اسلا م آباد (نیوز ڈیسک) اپوزیشن جماعتوں کی سخت تنقید اور چیئرمین قومی احتساب بیورو کی جانب سے نواز شریف کا سارا کچا چٹھا کھولنے کے ڈر سے حکومت نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا آج منگل کو ہونے والا اجلاس منسوخ کردیا ہے اجلاس میں نوازشریف کی جانب سے 4.9 ارب ڈالر بھارت بھجوانے کے معاملے پر بریفنگ دی جانا تھی اور کمیٹی نے ذاتی حیثیت میں چیئرمین نیب کو طلب کیا تھا۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ حکو مت چیئرمین نیب کو پارلیمانی کمیٹی میں طلب کرنے کے فیصلے سے پیچھے ہٹ گئی ہے کیونکہ پیپلز پارٹی کے اراکین نوید قمر اور شگفتہ جمانی پہلے ہی مستعفی ہو چکے ہیں اور اپوزیشن کی دیگر جماعتیں بھی چیئرمین نیب کی طلبی کو نیب پر اثر انداز ہونے کے تناظر میں دیکھ رہے تھے۔کمیٹی نے نوازشریف پر 4.9 ارب ڈالر بھارت بھجوانے کے الزامات کا نوٹس لیا تھا اور اس معاملے پر ن لیگ کے رکن رانا حیات نے نقطۂ اعتراض پر بات کی تھی جس پر معاملہ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو بھجوا دیا گیاتھا 17مئی کو کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین نیب کو بلایا گیا تھا مگر وہ نوٹس دیر سے ملنے کی وجہ سے پیش نہ ہوئے اور بائیس مئی کو اجلاس میں پیش ہونے کی ن دہانی کروائی چیئرمین نیب نے بند کمرہ۔اجلاس میں 4.9 ارب ڈالر بھارت بھجوانے کے معاملے کی تمام تفصیلات دینے کا اعلان کیا تھاکہ حکومت نے اچانک قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہی منسوخ کردیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن سمیت دیگر حلقوں کے دباؤ پر کمیٹی کا اجلاس منسوخ کیا گیا ہے کیونکہ حکو مت کو خطرہ تھا کہ اجلاس میں کوئی بد مزگی پیدا نہ ہو جائے اور اس کا الزام حکومت پر آجانا تھا ۔ اپوزیشن جماعتوں کی سخت تنقید اور چیئرمین قومی احتساب بیورو کی جانب سے نواز شریف کا سارا کچا چٹھا کھولنے کے ڈر سے حکومت نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا آج منگل کو ہونے والا اجلاس منسوخ کردیا ہے