اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس ثاقب نثار کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں51 صفحات پر مشتمل ریفرنس دائر ،نجی ٹی وی کے مطابق پشاورسے تعلق رکھنے والے وکیل علی عظیم آفریدی ایڈووکیٹ کی طرف سے دائرریفرنس میں موقف اپنا یا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی تعیناتی کیخلاف دائر کیس کو دوسرے بنچ ریفر کرنے کے بجائے چیف ثاقب نثار کے ذاتی چیمبر میں سنا گیا جبکہ میرا موقف
سنے بغیر ہی چیف جسٹس نے کیس خارج کر دیا۔علی عظیم ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس نے اپنے چیمبر میں استفسار کیا کہ کیا تم اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج عظیم آفریدی کے بیٹے ہو جس کا جواب اثبات میں دیا تو چیف جسٹس نے کیس سننے سے ہی انکار کر دیا تھا ۔ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس قصداً اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کر رہے ہیں ، کیس دیگر بنچ کو ریفر نہ کرنا سپریم کورٹ کے ججز پر چیف جسٹس کا عدم اعتماد ہے۔