لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) گڑھی شاہو چوک میں منشیات کی پہلے خریداری کرنے کے معاملے پر نشئیوں کے دو گروپوں میں خونی تصادم ہو گیا ، ایک دوسرے پر بلیڈ اور کٹر سے حملہ کر دیا جس سے کئی لہو لہان ہو گئے ، تصاد م اور للکارے مارنے کی وجہ سے یونیورسٹی جانے کیلئے ٹرانسپورٹ کے انتظار میں کھڑی طالبات اور راہگیروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ،
تاجروں نے دکانوں کے باہر نشئیوں کے مستقل ڈیرے ڈالنے کیخلاف شدید احتجاج کیا ۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز گڑھی شاہوچوک میں معمول کے مطابق نشئیوں کی ایک بڑی تعداد جمع تھی ۔منشیات فروشوں کے آنے پر پہلے خریدنے کے معاملے پر نشئیوں کے دو گروپ آمنے سامنے آ گئے اورتلخ کلامی کے بعد نوبت ہاتھا پائی تک جا پہنچی ۔ اس دوران نشئیوں نے ہاتھ میں موجود بلیڈ اور کٹر سے ایک دوسرے پر حملہ کر دیا اور ایک دوسرے کو لہو لہا ن کردیا ۔اس موقع پر نشئیوں کے بعض ساتھیوں نے ہی بیچ بچاؤ کرایا ۔نشئیوں کے درمیان تصادم اور للکارے مارنے کی وجہ سے گڑھی شاہو چوک میں یونیورسٹی جانے کیلئے ٹرانسپورٹ کے انتظار میں کھڑی طالبات اور راہگیروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔تاجروں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گڑھی شاہو چوک میں نشئیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے کاروبار کرنا محال ہو گیا ۔ نشئیوں کی آئے روز کی وارداتوں اور جھگڑوں کی وجہ سے خریدارخصوصاً خواتین شدید خوف و ہراس کا شکار ہیں ۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے متعلقہ پولیس اسٹیشن کو متعدد بار درخواستیں دے چکے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہو تی۔ گڑھی شاہو چوک میں منشیات کی پہلے خریداری کرنے کے معاملے پر نشئیوں کے دو گروپوں میں خونی تصادم ہو گیا ، ایک دوسرے پر بلیڈ اور کٹر سے حملہ کر دیا جس سے کئی لہو لہان ہو گئے ، تصاد م اور للکارے مارنے کی وجہ سے یونیورسٹی جانے کیلئے ٹرانسپورٹ کے انتظار میں کھڑی طالبات اور راہگیروں میں خوف و ہراس پھیل گیا