اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

آزادی صحافت پرقفل لگانا انسانی ذہن کی سوچ کے دریچوں کوبند کرنا ہے، شہبازشریف

datetime 3  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی ) وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے کہا ہے کہ آزادی صحافت پرقفل لگانے کا مطلب انسانی ذہن کی آزاد سوچ کے کھلے دریچوں کوبند کرنا ہے،آزادی صحافت ایک بنیادی انسانی حق ہونے کے ساتھ تمام آزادیوں کی کسوٹی بھی ہے،صحافت رائے عامہ کی تشکیل اورقومی شعوراجاگر کرنے کیلئے انتہائی اہم ذریعہ ہے، صحافت کی موجودہ آزادی کسی کی دی ہوئی نہیں بلکہ صحافیوں کی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔

وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پرپیغام میں کہا کہ ورلڈ پریس فریڈم ڈے کومنانے کا مقصد آزادی صحافت کی اہمیت، افادیت اورصحافتی ذمہ داریوں کو اجاگرکرنا ہے، صحافت رائے عامہ کی تشکیل اورقومی شعوراجاگر کرنے کیلئے انتہائی اہم ذریعہ ہے، آزادی اظہاررائے، مثبت اوربامقصد صحافت کسی بھی مہذب معاشرے کی بنیادی اساس ہوتی ہے، آزادی صحافت ایک بنیادی انسانی حق ہونے کے ساتھ تمام آزادیوں کی کسوٹی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کی آزادی اورصحافیوں کے پیشہ ورانہ امورکیلئے محفوظ ماحول حکومتی ترجیحات میں شامل ہے، حکومت صحافی برادری کوذمہ داریوں کی ادائیگی کے دوران دبا سے محفوظ رکھنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات جاری رکھے گی، حکومت میڈیا کی آزادی اورصحافی برادری کوہرقسم کے دبا سے محفوظ رکھنے کیلئے ہرممکن اقدامات کررہی ہے۔وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ صحافت کی موجودہ آزادی کسی کی دی ہوئی نہیں بلکہ صحافیوں کی جدوجہد کا نتیجہ ہے، آزادی صحافت پرقفل لگانے کا مطلب انسانی ذہن کی آزاد سوچ کے کھلے دریچوں کو بند کرنا ہے، ذمہ دارانہ صحافت ملک کو کرپشن، لاقانونیت اور دہشت گردی سے چھٹکارا دلانے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے جب کہ آزاد صحافت کا جمہوریت کی مضبوطی اور آئین کی پاسداری میں اہم کرادار ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…