اسلام آباد(سی پی پی)مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ مریم نواز نے مشکل وقت میں میاں نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہوکر نہ صرف ایک بہترین سیاسی لیڈرہونے کا ثبوت دیابلکہ فرمانبردار اولاد ہونے کا بھی ثبوت دیا۔ایک سیمینار کے موقع پر مشاہداللہ خا ن کا کہناتھا کہ مریم نواز کینسر میں مبتلا اپنی ماں کی تیمارداری کرتی نظر آتی ہیں تو دوسری جانب مشکلات میں گھرے والد کو بھی مکمل سپورٹ فراہم کررہی ہیں ۔
ان کی سیاسی پختگی اور سیاسی معاملات پر مضبوط گرفت کی بدولت دنیا کے بہترین جریدے نیویارک ٹائمز نے مریم نواز کو گزشتہ برس دنیا کی گیارہ بااثر ترین خواتین میں شامل کیا تھا ،بقول سینئر لیگی رہنما مشاہد اللہ خان نے کہا کہ مریم نواز کے اندر طوفان مخالف سمت سفر کرنے کی صلاحیت ہے جو کسی بھی بڑے لیڈر کی خصوصیت ہوتی ہے یہی بات مریم نواز کو ایک قومی لیڈر بننے میں مدد دے گی ۔مریم نواز نے دو ہزار بارہ میں عملی سیاست میں قدم رکھا تاہم اس سے قبل بھی وہ شریف فیملی کے عوامی فلاح و بہبود کے اداروں شریف ٹرسٹ ، شریف میڈیکل سٹی اور شریف ایجوکیشنل انسٹیٹیوٹ کے سربراہ رہیں جس کے بعد دو ہزار بارہ میں وہ عملی سیاست میں آئیں ۔دوہزار تیرہ کے عام انتخابات میں ن لیگ کی الیکشن کمپین ٹیم کا سربراہ رہیں جہاں انھوں نے ن لیگ کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ،اسی سال نیوز ویک نے مریم نواز کو نواز شریف کا سیاسی جانشیں اور مستقبل کی قومی لیڈر بھی قرار دیا ،دوہزار تیرہ میں ن لیگ کی عام انتخابات میں کامیابی کے بعد مریم نواز کو وزیر اعظم یوتھ پروگرام کی چیرپرسن مقرر کیا گیا ۔انھوں نے اگلے دوسال تک بہترین خدمات انجام دیں تاہم ان کی تقرری کو جب عدالت میں چیلنج کیا گیا تو انھوں نے رضاکارانہ طور پر عہدے سے استعفی دے دیا ۔ن لیگ کی حکومت کے پانچ سالوں کے دوران کئی مرتبہ حکومت کو بحران کا سامنا کرنا پڑا جس میں مریم نواز کی پس پردہ کوششوں سے بہت سے مسائل حل ہوئے ۔
دو ہزار سترہ میں بی بی سی نے مریم نواز کو سو با اثر خواتین کی فہرست میں شامل کیا جبکہ اسی سال نیو یارک ٹائمز نے دنیا کی گیارہ بااثر خواتین میں مریم نواز کو بھی شامل کیا ۔ن لیگ کی حکومت ہونے کے باوجود کئی برس تک مریم نواز پس پردہ سیاست میں متحرک رہیں تاہم دو ہزار سترہ میں پانامہ پیپرز کا ایشو سامنے آیا اور حیرت انگیز طورپر میاں نواز شریف کو بطور وزیر اعظم اقامہ پر عہدے سے ہٹا دیا گیا
تو ایک بار پھر مریم نواز نے عملی سیاست میں میاں نواز شریف کے ساتھ قدم رکھا۔یہاں انھوں نے اپنی جاندار تقاریر سے پاکستان بھر کی عوام کو متحرک کرنے میں کردار ادا کیا اور ن لیگ کے ساتھ ہونیوالی زیادتی کا بیانیہ عوام سے منوالیا جس کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان بھی میاں نواز شریف کی سزا کے فیصلے کو کمزور فیصلہ قرار دے چکے ہیں جبکہ یہی الفاظ پاکستان کے بچے بچے کی زباں پر ہیں جو ن لیگ کی اہم کامیابی ہے جس میں مریم نواز کا کردار کسی سے ڈھکاچکا نہیں ہے۔مریم نواز کی سیاسی کامیابی میں ان کا لوگوں سے رابطے میں رہنا ، ان کے مسائل سننا ، فوری طورپر عوامی مسائل کو حل کرناشامل ہیں۔