پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

قومی اسمبلی اور سینیٹ میں سی ڈی اے اور ٹھیکیداروں میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں اور کمیشن اور مک مکاؤ پر شدید اختلافات، تفصیلات منظر عام پر آ گئیں

datetime 30  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) قومی اسمبلی اور سینیٹ میں سی ڈی اے اور ٹھیکیداروں میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں اور کمیشن اور مک مکاؤ پر شدید اختلافات ، خواجہ کنسٹرکشن کمپنی نے ہائیکورٹ میں من پسند ٹھیکیداروں کو چیک جاری کرنے پر رٹ پٹیشن دائر کردی ہے۔چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کا نام استعمال کرکے رات کی تاریکی میں معاملات طے اور مک مکاؤ کرلیا گیا۔سینیٹ کے ذمہ دار ذرائع نے آن لائن کو بتایا ہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں سی ،ڈی ،

اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر فاروق اعظم نے پارلیمنٹ کیلئے سی ڈی ،اے کی طرف سے جاری دوکروڑ ساٹھ لاکھ روپے کی قسط کے بعد من پسند ، منظور نظر اور پچاس فیصد کمیشن دینے والے ٹھیکیداروں کو چیک جاری کردیے ، جس پر درجنوں ایسے ٹھیکیدار جنہوں نے ڈپٹی ڈائریکٹر سمیت دیگر افسران بھی شامل ہیں کو کمیشن یا رشوت دینے سے انکار کردیا ہے۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ خواجہ اینڈ کنسٹریکشن کمپنی کے مالک خواجہ معین کو میرٹ پر چیک جاری نہیں کیے گئے تو انہوں نے پارلیمنٹ کے اندر تمام اثرورسوخ استعمال کرنے کی کوشش کی۔جس کے بعد سی ، ڈی، اے اور دیگر کمیشن مافیا نے انہیں دھمکیاں دینا شروع کردی ، جس کے بعد انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں رٹ پیٹیشن دائر کردی ہے۔ جس میں کمیشن مافیا کو بے نقاب کیا گیا ہے تاہم بیوکریسی کی چند معتبر شخصیات نے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا نام استعمال کرتے ہوئے خواجہ معین اینڈ کمپنی کو یقین دھانی کروائی کہ انکے تمام بقایا جات کے چیک جاری کیے جائیں گے نہ صرف چیک جار ی ہونگے بلکہ سی ڈی اے کے افسران بنک کے عملے کے پاس جاکر رقم نکلوا کرانکے ہاتھ پر رکھیں گے ۔جس کے بعد انہوں نے رٹ پیٹیشن واپس کردی ۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ہائیکورٹ نے خواجہ اینڈ کمپنی کی درخواست پر گزشتہ کئی سالوں سے پارلیمنٹ ہاؤس میں کام کرنے والے

ٹھیکیداروں جنہیں کروڑوں روپے کی سی، ڈی ،اے نے ادائیگیاں نہیں کی تھی کی تفصیلات طلب کرلی تھی جس کے بعد پارلیمنٹ کے اندر کام کرنے والے سی، ڈی ، اے سمیت بیوکریسی کے شرفاء کے نام بے نقاب ہونے کا امکان تھا، تاہم بیوکریسی کے ان احکام نے چیئرمین سینیٹ اور سپیکر کا نام استعمال کرکے خواجہ اینڈ کمپنی کو رٹ پیٹشن واپس کرنے پر مجبورکیا اوردھمکی دی کہ اگررٹ کو واپس نہ لیا گیا تو انکی کمپنی کو پارلیمنٹ ہاؤس میں بلیک لسٹ قراردے دیا جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…