مری (نیوز ڈیسک) مری میں سیاحوں کے ساتھ ناروا سلوک کے واقعات کی وجہ سے سوشل میڈیا پر مری کے بائیکاٹ کی مہم شروع کی گئی، سیاح اس تمام معاملے کی وجہ سے انتہائی خوفزدہ تھے اور وہ مری کی بجائے دوسرے تفریحی مقامات پر جانے لگ گئے تھے،ایک نجی ٹی وی چینل سے صدر انجمن تاجران مری راجہ طفیل اخلاق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ
ہر بار سیزن میںمری میں اس طرح کے ایک دو واقعات ہوتے ہیں اور اس کی بنیادی وجہ غلط پارکنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سیاح غلط پارکنگ کرتے ہیں تو مقامی لوگوں کی ان کے ساتھ تلخ کلامی ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر زیادہ ذمہ داری ٹریفک پولیس کی بنتی ہے کہ وہ گاڑیوں کو صحیح طریقے سے پارک کروائیں وہ گاڑیوں کو پارک کروانے کی بجائے موبائل فون پر ہی مصروف رہتے ہیں جس کی وجہ سے سیاح غلط گاڑیاں پارک کر دیتے ہیں اور پھر ان کی مقامی لوگوں سے بحث اور بات جھگڑے تک چلی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی مری بائیکاٹ کی مہم بالکل غلط ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ مری کے سارے لوگ غلط نہیں ہیں، سب لوگ ایک جیسے نہیں ہوتے، مری ہوٹل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری راجہ یاسر ریاست نے کہا کہ ہم مری میں آنے والے سیاحوں کا خیر مقدم کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ کہ لڑائی کے اس طرح کے واقعات ایک دو ہی ہوتے ہیں جس پر ہم معذرت خواہ ہیں اور تمام سیاحوں سے گزارش ہے کہ وہ مری کا بائیکاٹ ختم کرکے مری کی رونقوں کو دوبالا کریں۔