کراچی(نیوز ڈیسک) ایم کیو ایم کے. مبینہ ٹارگٹ کلر رئیس مما نے زبان کھول دی ہے۔سابق گورنر عشرت العباد اور فاروق ستار کا نام بھی لے لئے ہیں۔رئیس مما نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے بیان ریکارڈ کرادیاہے۔رئیس مما نے انکشاف کیا ہے کہ گورنر عشرت العباد اور فاروق ستار نے اپنے فرنٹ مین کے ذریعے کورنگی کے مختلف علاقوں میں چائنہ کٹنگ کرائی۔اپنے بیان میں رئیس مما نے اعتراف کیا ہے
کہ حماد صدیقی نے کورنگی سیکٹر کے سرکاری پلاٹس پارکس اور مہران ٹاون پرتقریبا 12 سو پلاٹوں کی چائنہ کٹنگ کرائی، میری کارروائیوں میں کراچی پولیس کے سب انسپکٹر علی رضا لغاری مدد کرتا رہا، کراچی آپریشن شروع ہونے کے بعد میں بیرون ملک فرار ہوگیا، میں دشمن ممالک کی ایجنسوں کو حساس تنصیبات کی تصاویر بھی فراہم کرتا رہا ہوں۔میرا 1986 سے ایم کیو ایم لندن سے تعلق رہاہے۔2010 میں مجھے فاروق سلیم حماد صدیقی ندیم نصرت اور دیگر نے کورنگی کا سیکٹر انچارچ بنوایا،2010 میں انہی کے حکم پر کورنگی سیکٹر کا ٹارگٹ کلر انچارج بنایا گیا ،میری ٹیم میں دس ٹارگٹ کلر شامل تھے،دو ٹارچر سیل بھی بنارکھے تھے ،رئیس مما نے اعتراف کیا ہے کہ2010 میں جئے سندھ کے کارکنوں پر فائرنگ کی، متعدد مارے گئے،12 مئی 2007 کو ہماری ٹیم نے چھ افراد کو قتل کیا ،حماد صیدیقی ندیم نصرت کے حکم پر بورڈ آفس پر اے این پی کے دفتر پر حملہ کیا،حملے سے اے این پی کے دوکارکنان ہلاک چار زخمی ہوئے تھے،2011 میں فرحان ملا اور حماد صدیقی کے کہنے پر آفاق احمد کے وکلا پر حملہ کیا ، حملے میں حقیقی کے 4 ہلاک اور 1 زخمی ہوا، رئیس مما نے اپنے بیان۔میں قبول کیا ہے کہ 2013 میں حماد صدیقی کے کہنے پر ایم کیو ایم کے منحرف کارکنوں کو قتل کرکے لاشیں ابراہیم حیدری میں پھینک دی تھیں،میرے ساتھ رعایت کی جائے مجھ سے غلطیاں ہوئیں۔