ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

وفاقی حکومت بجٹ میں پنجاب کیساتھ ایسی کریگی کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا،سندھ اور بلوچستان کی موجیں

datetime 30  اپریل‬‮  2018 |

اسلام آباد(سی پی پی) وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے دوران اسپیشل گرانٹ کے طور پر صوبہ سندھ کو 14 ارب روپے جبکہ بلوچستان کے لیے 10 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے لیے اس مد میں کوئی فنڈ تجویزنہیں کیا گیا۔دستاویزکے مطابق وفاق نے آئندہ مالی سال کے دوران گرانٹس اینڈ ٹرانسفر کی مد میں مجموعی طور پر کل 4 کھرب 77 ارب 92 کروڑ 40 لاکھ روپے

مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔جو گزشتہ مالی سال کے دوران مختص شدہ فنڈ کے مقابلے میں 30 ارب روپے زیادہ ہے۔حادثاتی واجبات کے لیے 2 کھرب 10 ارب، ریلوے کے خسارے کو پورا کرنے کے لیے37 ارب، نیشنل انٹرنشپ پروگرام کے لیے 5 کروڑ 30 لاکھ، آزاد کشمیر کو گرانٹس کی مد میں 49 کروڑ، گلگت بلتستان کو گرانٹ ان ایڈ کی مد میں 29 ارب 50 کروڑ، بیت المال کو گرانٹس کی مد میں 5 ارب روپے، گلگت بلتستان کو گندم پر سبسڈی کی مد میں 6 ارب 4 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔علاوہ ازیں اسلام آباد میں 500 بستروں پر مشتمل کینسر اسپتال کے قیام کے لیے رواں مالی سال کے اختتام تک ترقیاتی فنڈز جاری نہ ہوسکے۔ اس منصوبے کے لیے رواں مالی سال 2017-18 کے وفاقی بجٹ میں 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے تاہم مالی سال کے اختتام تک مختص شدہ فنڈز کا اجرا نہ ہوسکا۔ دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2018-19 کے بجٹ میں بھی اس منصوبے کے لیے 26 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ منصوبے پرکل ایک ارب 99 کروڑ 80 لاکھ روپے لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔منصوبے کی رواں برس 12 فروری 2018 کو سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی نے باضابطہ منظوری بھی دیدی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کینسر اسپتال کے قیام کا منصوبہ وزارت صحت نے تیارکیا تھا اور مالی سال 2016-17 کے بجٹ میں بھی اس منصوبے کا تخمینہ لاگت 18 ارب لگاتے ہوئے 30 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔

تاہم فنڈز جاری نہ ہوسکے تھے۔رواں مالی سال کے وفاقی بجٹ میں اس منصوبہ کو وزارت صحت کے منصوبوں میں سے نکال کر وزارت کیڈ کے حوالے کردیا گیا اور اس منصوبے کا تخمینہ لاگت 5 ارب روپے لگاتے ہوئے اس منصوبے کے لیے 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے تاہم بدقسمتی سے رواں مالی سال کے دوران بھی ترقیاتی فنڈز جاری نہ ہوسکے۔واضح رہے کہ مجوزہ کینسر اسپتال 500بستروں پر مشتمل ہوگا ۔

جس میں تمام اقسام کے کینسر کے مریضوں کا علاج کیا جائے گا جبکہ اس کے علاوہ کینسر کے شعبے میں پوسٹ گریجویٹ، انڈرگریجویٹ اور پیرامیڈیکل ٹریننگ بھی دی جائے گی۔ دوسری طرف صحت سے متعلقہ امور اور سروسزکے لیے 13 ارب 89 کروڑ 70 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے جو رواں مالی سال کے دوران مختص شدہ بجٹ کے مقابلے میں 8.2 فیصد زیادہ ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…