بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عمران خان نے اپنی قوم سے جھوٹے وعدے کئے اور شہباز شریف اپنا ہر وعدہ نبھا گئے

datetime 28  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(پ ر)عمران خان نے اپنی قوم سے جھوٹے وعدے کئے اور شہباز شریف اپنا ہر وعدہ نبھا گئے۔۔۔اور جہاں تبدیلی آنی تھی کہے بنا آگئی۔۔۔۔۔ کیا ہی بہتر تھا کہ جن سیاسی جماعتوں کو مرکز اور صوبوں میں حکومتیں بنانے کا موقع ملا وہ ان جگہوں پر عوام کی خوشحالی کیلئے بہتر طور پر کارکردگی دکھاتیں اور گڈگورننس کی طرف بہتر طریقے سے توجہ دی جاتی۔ تاہم پچھلیساڑھے چارسال کی تمام تر ہنگامہ آرائیوں کے باوجود وفاق اورپنجاب حکومت

نے وطن عزیز میں دہشت گردی کے خاتمے اور توانائی کے بحران سے نمٹنے کیلئے حکومتوں اور افواج پاکستان کیساتھ اچھا تال میل دکھایا ہے بالخصوص پنجاب کے وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے خود کو صرف خادم اعلیٰ کہلوایا ہی نہیں بلکہ صوبے کے خادم کی حیثیت سے دن رات کام کر کے پاکستان بالخصوص پنجاب کو خوشحالی کی منزل کی طرف گامزن کر دیا ہے۔ پاکستان کے شہرہ آفاق ادارے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپرنسی المعروف پلڈاٹ کے حالیہ سروے نے چاروں صوبوں میں کارکردگی کے لحاظ سے پنجاب کو سرفہرست قرار دیا ہے۔ پلڈاٹ نے چاروں صوبائی حکومتوں کی طرف سے فراہم کردہ ڈیٹا کے تجزیئے کے بعد گڈگورنس کے معیار کے مطابق پوائنٹس دیئے۔ ان دیئے گئے پوائنٹس کے مطابق پنجاب 42پوائنٹس حاصل کر کے سرفہرست رہاہے۔ جبکہ پنجاب کی حکمران جماعت مسلم لیگ ن کی پنجاب میں سب سے بڑی سیاسی حریف پاکستان تحریک انصاف کی خیبر پختونخواہ حکومت 37 پوائنٹس حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہی۔پنجاب میں جاری کاموں اور ترقیاتی منصوبوں کی مثال دنیا دے رہی ہے اور وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی کارکردگی کو پاکستان سمیت بین الاقوامی سطح پر کافی سراہا جا رہا ہے پنجاب کی ترقی اور خوشحالی

کی بات کی جائے تو کچھ ایسے اقدامات کئے گئے ہیں جن کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ملتان میں انسداد تشدد مرکز برائے خواتین کا قائم ہونا جنوبی پنجاب کی خواتین کو احساس تحفظ فراہم کرنے لے حوالے سے لائق تحسین اقدام ہے۔ ملتان میں انسداد تشدد مرکز برائے خواتین سینٹر کی تکمیل وقت کی ضرورت ہے۔انسداد تشدد مرکز برائے خواتین14 کروڑ رو پے کی لا گت سے مکمل کیا گیا ہے۔اس سنٹر میں متا ثر ہ خواتین کو اپنے مسا ئل کے حل کیلئے

ادھر ادھر جا نے کی بجا ئے ایک ہی جگہ پر تما م سہو لیا ت میسر ہو نگی۔ جنوبی ایشیاء کے پہلے انسداد تشدد مرکز برائے خواتین ملتان سینٹر میں خواتین کو اپنے اوپر ہونے والے کسی بھی قسم کے ظلم و زیادتی کا فوری ریلیف ملے گا۔ اس مرکزمیں سب سے اچھی بات یہ ہے کہ مصالحتی اور ثالثی کا نظام بھی موجود ہوگاجس میں فریقین کے مسائل کو حل کرانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سنٹر میں خواتین کی بحالی کے لئے ماہر نفسیات بھی موجود ہوں گے

تاکہ خواتین کو ذہنی طور پر مطمئن کیا جاسکے اور ان کے مسائل کو حل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم کے سدِ باب کے لیے حکومتِ پنجاب نے صوبے میں ایسی خصوصی عدالتیں قائم کی ہیں جن میں صرف خواتین جج مقرر ہیں اور وہ ہی ان خواتین کے خلاف جرائم کے مقدمات سن رہی ہیں۔یہ عدالتیں صوبے کے 36 اضلاع میں خواتین کے لیے قائم کیے جانے والے عدم تشدد کے مراکز میں قائم کی گئی ہیں۔

ان سینٹرز کا مقصد خواتین کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ ان مراکز میں ایک ہی چھت تلے قائم عدالتوں اور پراسیکیوٹر کے دفاتر قائم ہونے کی وجہ سے خواتین کے خلاف تشدد اور دیگر جرائم کے مقدمات میں فیصلے جلد کرنے میں مدد ملے گی یہ عدالتیں خصوصی طور پر پنجاب میں خواتین پر تشدد کے خلاف تحفظ کے قانون کے لیے قائم کی جا رہی ہیں اور جو بھی جرائم اس کے دائرہ کار میں آتے ہیں یہ عدالتیں ان کی سماعت کریں گی۔شعبہ تعلیم کی بات کی جائے

تو ابھی کچھ روز پہلے ایک بین الاقوامی ماہر تعلیم اور بین الاقوامی ترقیاتی ادارے (ڈیفڈ) کے مینجنگ پارٹنر سرمائیکل باربر کی جانب سے بیان منظر عام پر آیا جس میں ان کی جانب سے وزیر اعلیٰ شہباز ژریف کی کار کردگی اور تعلیم سے متعلق حکومت پنجاب کی کاوشوں کو بے انتہا سراہا گیا اور تعلیم کے شعبے میں شہباز شریف کے ویژن کو باقی ترقی پزیر ممالک کے حکمرانوں کے لئے ایک کامیاب مثال کے طور پر پیش کیا گیا۔۔

انہوں نے پنجاب کے تعلیمی میدان میں خاطر خواہ بہتری پر شہباز شریف اور ان کی پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ شعبہ تعلیم میں جاری اصلاحاتی پروگرام پر کامیاب عملدرآمد کے باعث کئی اہداف حاصل کئے گئے ہیں اور وزیر اعلی اس پروگرام میں ذاتی طور پر دلچسپی لے رہے ہیں۔مزید دیکھا جائے تو پنجاب حکومت سکولز روڈ میپ پروگرام کو شاندار انداز میں آگے بڑھا رہی ہے۔ انرولمنٹ اور معیاری تعلیم کے فروغ میں بے پناہ بہتری آئی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ اگر مزید جایزہ لیا جائے تو مختلف پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ سے تعلیم کے اخراجات نہ اٹھا پانے والے بچوں کو تعلیم حاصل کر کے اپنی زندگی سنوارنے کا بھرپور موقع مل رہا ہے پاکستانی عوام وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کے تعلیمی پروگراموں کو زبردست خراج تحسین پیش کر رہے ہیں کہ ان تعلیمی پروگراموں کے باعث غریب گھرانوں کے بچوں کو بھی اعلی تعلیم کے مواقع مل رہے ہیں۔بلاشبہ پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ

خطے کی تاریخ کا سب سے بڑا تعلیمی فنڈہے جس کے ذریعے ڈیڑھ لاکھ سے زائدبے وسیلہ ہونہار طلبا و طالبات اپنی تعلیمی پیاس بجھارہے ہیں۔ہونہار محنتی طلبا و طالبات قوم کے درخشندہ ستارے ہیں اورتعلیمی میدان میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پاکستان کا فخر ہیں۔ نئی نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ کئے بغیر ترقی و خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔اس تعلیمی فنڈ کے ذریعے پسماندہ علاقوں کی خاک آلود گلیوں سے ہیرے تلاش

کر کے انہیں زیور تعلیم سے آراستہ کیا جارہا ہے۔اشرافیہ کے بچوں کو تو دنیا بھر کے اعلی تعلیمی اداروں میں جہاں چاہیں حصول تعلیم کے مواقع میسر ہوں لیکن غریب گھرانوں کے ہونہارکرڑوں بچے اوربچیاں جن میں تعلیم حاصل کرنے کی تڑپ،شوق ہوان پر تعلیم کے دروازے بند ہوں،یہ کسی طورپر بھی مناسب نہیں۔پنجاب حکومت نے ملک کی تاریخ کا منفرد ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈقائم کر کے کم وسیلہ خاندانوں کے بچے اور بچیوں پر اعلی تعلیم کے

دروازے کھولے ہیں اوراس تعلیمی فنڈ کے ذریعے مستحق و ذہین طلبا کی آبیاری کی گئی ہے اور آج مزدوروں اورکم وسیلہ خاندانوں سے تعلق رکھنے والے ہونہار بچے اوربچیاں آکسفورڈ،کیمرج اورلمزجیسے اعلی تعلیمی اداروں میں علم حاصل کررہے ہیں۔ پنجاب ایجوکیشنل انڈمنٹ فنڈ کے وظائف کے ذریعے تعلیم حاصلکرنے والے نوجوان ڈاکٹرز،انجینئرز،اساتذہ اوربینکرزبن کرملک و قوم کی خدمت کررہے ہیں اورزندگی کے مختلف شعبوں

میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیںصحت کے شعبہ کی بات کریں توپاکستان لیور اینڈ کڈنی ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کے منصوبے کے پہلے مرحلے کو 25دسمبر کو مکمل کر لیا گیا۔خادم پنجاب کے اس پراجیکٹ کی بین الاقوامی سطح پر پزیرائی کی جا رہی ہے ا مریکہ،برطانیہ، گلف، یورپ،آسٹریلیا، بحرین سمیتدنیا کے کئی ممالک میں موجود پاکستانی ڈاکٹرز اس عظیم الشان فلاحی پراجیکٹ پر کافی خوش دکھائی دیتے ہیں اور اس

بہترین کام میں اپنی خدمات کی حصہ داری بھی چاہتے ہیں اور اس کا کریڈٹ محمد شہباز شریف کی صحت دوست پالیسیز کو جاتا ہے اور ان کا ویژن کے وہ پنجاب سمیت پاکستان کو صحت مند اور توانا دیکھنا چاتے ہیں اب کامران کامیاب دکھائی دیتا ہے۔پنجاب حکومت کے دیگر منصوبوں کی طرح یہ پراجیکٹ بھی شفافیت اوراعلی معیارکا شاہکار ہوگااورہسپتال مینجمنٹ سسٹم کے تحت پورا نظام ڈیجیٹل اورکمپیوٹرائزڈہوگا۔یہ ہسپتال پنجاب

حکومت 100فیصد اپنے وسائل سے بنا رہی ہے اور یہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا ایک ماڈل ہے،ہسپتال میں گردے اور جگر کے امراض کے علاج کی جدید سہولتیں میسر ہوں گی اور نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں ایسا ہسپتال نہیں ہو گا۔لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے سلسلے میں پنجاب دنیا بھر کیلئے رول ماڈل بن چکاہے۔ُپاکستان کے صوبہ پنجاب میں پانچ سال کی قلیل مدت میں دیہات کے ساڑھے 5 کروڑ سے زائد مالکان کی اراضی

کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا گیا۔ دنیا بھر میں اب تک 30 فیصد مالکان کی اراضی کا ریکارڈ ڈیجیٹلائز کیا جا سکا ہے‘ لیکن پنجاب میں تقریباً تمام دیہی اراضی کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن حیرت انگیز کارنامہ ہے۔ ٹوئٹر رپورٹ میں اقوام متحدہ کے عالمی ادارے برائے خوراک و زراعت کے ڈائریکٹر لینڈ اینڈ واٹر ڈویژن اڈوآرڈر منصور کا کہنا ہے کہ پنجاب لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن پراجیکٹ کو پائیدار ترقی کے عالمی اہداف برائے 2030ء کی

جانب اہم قدم قرار دیا ہے۔ ٹوئٹر رپورٹ کے مطابق لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن کی بدولت اب صرف 50 منٹ میں فرد ملکیت کا حصول ممکن ہے۔ ٹوئٹر رپورٹ کے جواب میں متعدد ٹوئٹر صارفین نے لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن پراجیکٹ کو وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے جدت پسند ویژن کا بھرپور مظہر قرار دیا ہے اور حکومت پنجاب کی کاوشوں کو سراہا ہے۔میٹرو بس پراجیکٹ کی کامیابی سے کون واقف نہیں جس کے تحت لاکھوں

لوگوں کو روزانہ کی بنیاد پر بہترین سفری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اس کے ساتھ ساتھ پنجاب فوڈ اتھارٹی جیسی عضیم خدمات شاید ہی کوئی اور ادارہ نبھا رہا ہو پنجاب میں صحت کے لئے خوراک کے معیار کو بہتر اور اب بہترین بنانے میں اس ادارے نے رات دن اپنی خدمات پیش کیں ہیں ٖرض یہ کہ پنجاب ہر لحاظ سے ہر شعبہ میں اپنی ڈھاک جمائے بیٹھا ہے فارنزک لئبز کا قیام اس وقت کا اہم تقاضا ہے اور خیبر پختونخواہ سمیت اس وقت کہاں ایسی

سہولیات موجود ہیں پورے پاکستان سے اس فارنزک لیبز کی مدد حاصل کر کے انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جا رہا ہے ۔۔اب اگر دوسرے صوبوں کی بات کی جائے تو کہا ں ہے تبدیلی !!!!خیبر پختونخواہ میں جو تبدیلی کے دعوے کئے گئے ان صفرحد تک نبھایا گیا ہے کسی جکہ کوئی تبدیلی نہیں ایک بھی ایسی قابل رشک سہولت جو عوام کو دی گئی ہو نظر نہیں آتی جس کا پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں سے موازنہ کروایا جا سکے ۔

۔ہاں لیکن یہاں کے عوان کو تبدیلی کے نام پر دھوکہ ضرور دیا گیا ہے کوئی ایک بھی ایسا پراجیکٹ نہیں جسے پنجاب کے مقابلے میں لا کھڑا کیا جائے بس ہے تو شرمندگی ،،نہ بجلی نہ میٹرو ، نہ فوڈ اتھارٹی ، نہ سیف سٹی پراجیکٹ ، نہ اورنج لائن ۔۔۔اگر فرق ہے ہے تو وہ قیادت کا ہے شہباز شریف کی لیڈر شپ کا ہے عمران خان نے اپنی قوم سے جھوٹے وعدے کئے اور شہباز شریف اپنا ہر دعدہ نبھا گئے۔۔۔اور جہاں تبدیلی آنی تھی کہے بنا آگئی۔۔۔۔۔‎

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…