ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نہ ممبر قومی اسمبلی ہیں اور نہ ہی سینیٹ ،پھر بجٹ کیسے پیش کردیا؟حیرت انگیز انکشاف،تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کاشدید احتجاج

datetime 27  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل سے بجٹ پیش کرانے پر بجٹ اجلاس سے احتجاجا واک آؤٹ کیا جبکہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے بجٹ پیش کرانے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایسے شخص سے بجٹ پیش کروایا جارہا ہے جو نہ قومی اسمبلی کا ممبر ہے نہ سینیٹ کا ممبر ہے،

حکومت سے غیر منتخب شخص سے بجٹ پیش کروانے کی امید نہیں تھی ،حکومت بجٹ پیش کر کے آنیوالی حکومت کا حق چھین رہی ہے، نواز شریف کا بیانیہ ووٹ کو عزت دو ہے، بجٹ پیش کر کے حکومت ووٹ کی عزت برباد کررہی ہے، پارلیمنٹ کا دوسری بار مدت پوری کرنا خوش آئند ہے۔جمعہ کو اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت کی مدت 30 مئی کو ختم ہوگی۔ 30 مئی کے بعد نگران حکومت آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بجٹ پیش کر کے آنیوالی حکومت کا حق چھین رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو حق نہیں کہ آنیوالی حکومت کا بجٹ پیش کرے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ کا دوسری بار مدت پوری کرنا خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا بیانیہ ہے کہ ووٹ کو عزت دو مگر آج حکومت ووٹ کی عزت کو برباد کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس منتخب وزیر رانا افضل موجود ہیں ان کو بجٹ پیش نہیں کرنے دیا گیا۔ پارلیمنٹ کے ساتھ بہت زیادتی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بار بار کہتا ہوں کہ پارلیمنٹ کو عزت دو ، پارلیمنٹ نے فیصلے کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر پارلیمنٹ کے باہر فیصلہ کیا جارہا ہے۔ پہلی بار غیر منتخب شخص کے ذریعے پارلیمنٹ کا بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ آپ میاں محمدنواز شریف کیساتھ وفاداری کریں مگر بجٹ رانا محمد افضل کو پیش کرنے دیں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ آج ووٹ کے تقدس کو پامال کیا جارہا ہے۔ غیر منتخب شخص سے پارلیمنٹ کا بجٹ پیش کروایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کیا موجودہ حکومت کوایک منتخب ممبر نہیں ملا جو بجٹ پیش کرے، اس شخص سے بجٹ پیش کروایا جارہا ہے جو نہ قومی اسمبلی کا ممبر ہے نہ سینیٹ کا ممبر ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بھی منتخب ہیں وہ بھی بجٹ پیش کرسکتے ہیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ میاں صاحب کو بار بار کہتا رہا کہ پارلیمنٹ کی عزت کریں ، حکومت سے یہ امید نہیں تھی کہ غیر منتخب شخص سے بجٹ پیش کروایا جائے ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ہم مانتے ہیں کہ بجٹ پیش کرنے والا شخص بہت قابل ہوگا مگر وہ غیر منتخب ہے۔تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بھی مفتاح اسماعیل سے بجٹ پیش کروائے جانے پر شدید اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیا روایات قائم کی جا رہی ہے،

پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسے شخص سے بجٹ پیش کروایا جا رہا ہے جو نا ہی ممبر قومی اسمبلی اور نا ہی سینیٹ کا رکن ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک غیر منتخب شخصیت سے بجٹ پیش کروا کے نئی تاریخ رقم کروائی جا رہی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک ماہ کی مہمان حکومت کا پورے سال کا بجٹ پیش کرنے کا جواز نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ جمہوریت کے ساتھ وفاقیت کی بات کرنا چاہوں گا، ایک ایسا بجٹ پیش کیا جا رہا ہے جس کی نیشنل اکانومک کونسل نے منظوری نہیں دی، چار میں سے تین صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا لیکن اس کے باوجود بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی گئی۔بعد ازاں اجلاس سے خطاب کے دوران اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اجلاس سے واک آؤٹ کا اعلان کیا جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے اراکین ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…