اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مخالف پراپیگنڈہ آپریشنز افغان دارالحکومت کابل سے چلائے جانے کا انکشاف، کوئٹہ میں دہشتگرد حملے افغانستان کے صوبے قندھار سے لانچ کیے گئے، ان آپریشنز سے جُڑی ایک ویب سائٹ کو ٹریس کر نے کے بعد اسے پاکستان کے لیے بلاک کر دیا گیا ،قومی اخبار کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے
قومی اخبار کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان مخالف پراپیگنڈہ آپریشنز افغان دارالحکومت کابل سے چلائے جا رہے ہیں ، پاکستان مخالف سائبر پراپیگنڈہ کابل کے ڈسٹرکٹ 3 اور ڈسٹرکٹ 6 کے علاقوں سے چلایا جاتا ہے اور یہ علاقہ کابل کے پوش ایریاز اور ہائی سکیورٹی زون میں آتے ہیں جس میں کابل یونیورسٹی ، فائیوسٹار ہوٹل ، سفاتخانے اور افغانستان میں کام کرنے والی بڑی این جی اوز کے ہیڈ آفس ہیں،اخباری رپورٹ میں انٹیلی جنس رپورٹس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے خلاف ملوث جس بڑی پروپیگنڈہ ویب سائٹ کو ٹریس کرنے کے بعد بلاک کیا گیا ہے وہ کابل کے ڈسٹرکٹ 3 ہاؤس نمبر 644، سٹریٹ نمبر 11، سیوم اقرب روڈ سے چلائی جا رہی تھی۔انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق پاکستان مخالف سائبر پراپیگنڈہ آپریشنز کی سپورٹ بیس ڈسٹرکٹ 6 ہے۔ سکیورٹی ذرائع نے کوئٹہ میں ہونے والے تازہ دہشتگردو حملوں کے حوالے سے انٹیلی جنس رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملے افغان صوبے قندھار سے لانچ کیے گئے ۔ انٹیلی جنس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی لاہور سے نکالے جانے والے کچھ لیکچررز پاکستان مخالف خیالات اور لسانی تعصبات کو فروغ دے رہے ہیں۔ ان کا ٹارگٹ زیادہ ترخیبرپختونخواہ اور بلوچستان سےتعلق رکھنے والے طلبا ہیں۔سکیورٹی ذرائع نے کوئٹہ میں ہونے والے تازہ دہشتگردو حملوں کے حوالے سے انٹیلی جنس رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملے افغان صوبے قندھار سے لانچ کیے گئے ۔ انٹیلی جنس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی لاہور سے نکالے جانے والے کچھ لیکچررز پاکستان مخالف خیالات اور لسانی تعصبات کو فروغ دے رہے ہیں۔ ان کا ٹارگٹ زیادہ ترخیبرپختونخواہ اور بلوچستان سےتعلق رکھنے والے طلبا ہیں۔