پیر‬‮ ، 22 ستمبر‬‮ 2025 

سازش کے تحت ہماری معیشت کو غیر مستحکم کیا گیا ، کرنسی مستحکم تھی اسے ہلانے کی ضرورت نہیں تھی ، 12اپریل کو شاہد خاقان عباسی کوکیا لکھ کر بھیجاتھا؟اسحاق ڈار کے صبر کا پیمانہ لبریز،چونکا دینے والے انکشافات

datetime 24  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی )سابق وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہماری معیشت کو غیر مستحکم کیا گیا ہے، اس معاملے پر ہمیں اندرونی اور بیرونی سازشوں کا سامنا ہے ، ہماری کرنسی مستحکم تھی اسے ہلانے کی ضرورت نہیں تھی ، میں نے 12اپریل کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو نوٹ لکھ کر بھیجا اور ان کو ملکی معیشت سے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ، میں مسلسل اپنی میڈیکل رپورٹس عدالت کو بھیجتا رہا ہوں

۔منگل کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ ساری دنیا ہماری معیشت کو سراہ رہی تھی، بین الاقوامی ادارے ہماری معیشت کی بہتری کی بات کر رہے تھے ، ہماری کرنسی مستحکم تھی اسے ہلانے کی ضرورت نہیں تھی ، کرنسی کی قدر میں کمی سے کتنے ڈالر ملک میں آگئے ہیں ؟اس معاملے پر ہمیں اندرونی اور بیرونی سازشوں کا سامنا ہے ، ہماری معیشت کو غیر مستحکم کیا گیا ہے ، آج غربت 64فیصد سے کم ہو کر 30فیصد پر آگئی ہے ، ہم جی20ممالک میں شامل ہونے جا رہے تھے ، اس مرتبہ بھی ہم کوئی خاص ٹیکس جمع نہیں کر پائے ۔انہوں نے کہا ہے کہ میرا34سال کا ٹیکس ریکارڈ عدالت میں جمع ہے ، میں نے اپنے چار سال کے دوروزارت میں ملکی معیشت بہتر کرنے میں اہم کردارادا کیا ۔ میں نے 12اپریل کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو نوٹ لکھ کر بھیجا اور ان کو ملکی معیشت سے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ۔اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میرے ساتھ دل کا مسئلہ ہے ، جتنی جلدی ہو سکے وطن واپس آنا چاہتا ہوں ، 26اپریل کو میری ڈاکٹر کے ساتھ اپواٹمنٹ ہے ، ہوسکتا ہے کہ مجھے وطن واپسی کی اجازت مل جائے ، میں مسلسل اپنی میڈیکل رپورٹس عدالت کو بھیجتا رہا ہوں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رونقوں کا ڈھیر


ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…