پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) خیبرپختونخواکے پرائیویٹ تعلیمی ادارے سکروٹنی کمیٹی کیلئےDMOکی تعیناتی کیخلاف علامتی ہڑتال کے طور آج اورکل یعنی دودن کیلئے بندرہیں گے نجی سیکٹرکی تنظیموں نے حکومت پرواضح کیاہے کہ شعبہ تعلیم کوماہرین تعلیم کے سپردکیاجائے وہ کسی صورت ڈی ایم او کی تعیناتی کوتسلیم نہیں کرینگے نوٹیفکیشن فی الفورواپس لیاجائے۔
پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک(PEN)کے صوبائی صدرسلیم خان نے ہڑتال کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے بعد میڈیاسے گفتگوکے دوران بتایاکہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی اہمیت سے انکارممکن نہیں نجی سیکٹرحکومت کی عدم سرپرستی کے باوجود بچوں کو بہترین تعلیم فراہم کررہے ہیں لیکن بدقسمتی سے گزشتہ کچھ سالوں سے نجی تعلیمی اداروں کے ساتھ سوتیلی ماں جیساسلوک روارکھاجارہاہے ریاست کااہم شعبہ تعلیم کوبیوروکریسی اورافسرشاہی کی گود میں دیکر ایجوکیشن کی افادیت اوراہمیت کو دباؤپرلگانے کی کوشش کی جارہی ہے ماہرین تعلیم کے بجائے ایک DMOافسرکے زیرنگرانی IMUسسٹم پورے تعلیمی نظام کیلئے تباہ کن ہے یہ نظام اساتذہ کرام کی تضحیک اور تعلیمی اداروں کی بربادی کاسبب بنے گا جس کیخلاف آج تمام تعلیمی ادارے ایک پیج پر ہیں اورآج کی ہڑتال اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے انہوں نے ہڑتال سے طلبہ اوروالدین کوپہنچنے والی تکلیف پر معذرت کی تاہم انہوں نے واضح کیاکہ نجی سیکٹر قوم کے نونہالوں کی بقاء کی جنگ لڑرہاہے اداروں کی بندش کیخلاف ہیں لیکن حکومت کی ہٹ دھرمی کے باعث آج ہم نے احتجاج کا راستہ اختیارکیاہواہے حکومت کوچاہئے کہ وہ نجی سکولزریگولیٹری اتھارٹی کو تعلیمی ایکٹ کے مطابق من وعمل نافذ کرے اورDMOکانوٹیفکیشن فوری طور پرواپس لیکر تعلیم دوست ہونے کاثبوت دے۔