ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’کمینہ مرد کسی بھی عورت کو ہراساں کر سکتا ہے اور کمینی عورت کسی بھی وقت بلاوجہ ہراساں ہونے کا اعلان کر سکتی ہے‘‘ علی ظفر اور میشا شفیع کا مسئلہ جنسی ہراسانی نہیں بلکہ یہ دونوں۔۔۔! رابی پیرزادہ کے انکشافات نے ہنگامہ برپا کر دیا

datetime 21  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوز ڈیسک) گلوکار و اداکار علی ظفر اور گلوکارہ میشا شفیع سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے جنسی ہراسگی کے الزامات لگا رہے ہیں، گلوکارہ رابی پیرزادہ نے کہا کہ انہیں یہ سب بند کر دینا چاہیے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر علی ظفر اور میشا شفیع کی تصویر شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ ان دونوں کے تعلقات تو بالکل ٹھیک لگ رہے ہیں، پتا نہیں کیا غلط ہوا ہے،

ان چاہیے کہ سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے میڈیا کا استعمال بند کر دیں۔ رابی پیر زادہ نے صرف یہ ایک پیغام جاری نہیں کیا بلکہ وہ وقفے وقفے سے ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتی رہی، انہوں نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ کمینہ مرد کسی بھی عورت کو ہراساں کر سکتا ہے اور کمینی عورت کسی بھی وقت بلاوجہ ہراساں ہونے کا اعلان کر سکتی ہے۔ رابی پیر زادہ نے اپنے ایک اور پیغام میں کہا کہ مجھے اچھا لگتا ہے مرد سے مقابلہ نہ کرنا اور اس سے ایک درجہ کمزور رہنا، مجھے اچھا لگتا ہے جب کہیں باہر جاتے ہوئے وہ مجھ سے کہتا ہے رکو! میں تمہیں لے جاتا ہوں یا میں بھی تمہارے ساتھ چلتا ہوں۔ مردوں کے حق میں رابی پیرزادہ نے مزید ٹویٹس بھی کیے اور انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ مجھے اچھا لگتا ہے جب کسی سفر پر جاتے اور واپس آتے ہوئے سامان کا سارا بوجھ وہ اپنے دونوں کاندھوں اور سر پر بنا درخواست کیے خود ہی بڑھ کر اٹھا لیتا ہے اور اکثر وزنی چیزوں کو دوسری جگہ منتقل کرتے وقت اس کا یہ کہنا کہ تم چھوڑ دو یہ میرا کام ہے۔ اچھا لگتا ہے جب وہ مجھے میرے سارے غم آنسوؤں میں بہانے کے لیے اپنا مضبوط کاندھا پیش کرتا ہے اور ہر قدم پر اپنے ساتھ ہونے کا یقین دلاتا ہے۔ جب وہ بدترین حالات میں مجھے اپنی متاعِ حیات مان کر تحفظ دینے کے لیے

میرے آگے کھڑا ہوجاتا ہے اور کہتا ہے ڈرو مت میں تمہیں کچھ نہیں ہونے دوں گا،  جب مرد یہ مان لیتا ہے کہ عورت اس سے کم نہیں تب وہ اس کی مدد کے لیے ہاتھ بڑھانا چھوڑ دیتا ہے تب ایسے خوبصورت لمحات ایک ایک کرکے زندگی سے نفی ہوتے چلے جاتے ہیں اور پھر زندگی بے رنگ اور بدمزہ ہو کر اپنا توازن کھو دیتی ہے، مقابلہ بازی کی اس دوڑ سے نکل کر اپنی زندگی محفوظ کر لیجیے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…