جمعہ‬‮ ، 10 جنوری‬‮ 2025 

مرد عورتوں سے زیادہ جی سکیں گے

datetime 6  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )جوں جوں لوگوں کا معیارِ زندگی بہتر ہوا اور بڑی بیماریوں کے علاج کے لیے کئی قسم کی اینٹی بائیوٹکس ادویات بنا لی گئیں تو لوگوں کی اوسط عمر میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا۔لیکن اوسط عمر میں اس اضافے کے باوجود گذشتہ صدی کے دوسرے نصف میں مردوں اور خواتین کی عمروں میں فرق میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا۔مرد و زن کا یہ فرق ہوتا کیوں ہے؟مردوں اور خواتین کی عمروں میں فرق کا ایک بڑا سبب سگریٹ نوشی کو سمجھا جاتا ہے۔ اسی لیے زیاد تر لوگوں کا کہنا ہے کہ گذشتہ برسوں میں اس فرق کے کم ہونے کی ایک اہم وجہ سگریٹ نوشی میں کمی ہے۔اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ زیادہ تر مرد خواتین کی نسبت سگریٹ نوشی کم عمر میں شروع کر دیتے ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ اس مردوں پر اس عادت کے اثرات زیادہ مدت رہتے ہیں جس کا اثر ان کی عمر پر پڑتا ہے۔سنہ 1948 کے اندازوں کے مطابق ا±ن دنوں ہر آٹھ میں ایک مرد کسی نہ کسی شکل میں تمباکو استعمال کر رہا تھا۔ جس کا لازمی نتیجہ یہ نکلا کہ کئی مرد تمباکو نوشی سے ہونے والی بیماریوں، یعنی دل کا دورہ پڑنے اور پھیپھڑوں کے سرطان سے مر گئے۔اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ بہتر علاج اور معیارِ زندگی سے جو فوائد حاصل ہو سکتے تھے وہ مردوں کو نہیں ملے۔مردوں کے مقابلے میں خواتین نے سگریٹ نوشی اوسطاً ایک نسل بعد میں شروع کی، تاہم خواتین میں سگریٹ نوشی اس تناسب سے نہیں پھیلی جتنی مردوں میں پھیلی۔سنہ 1960 اور 1970 کی دھائیوں میں ڈاکٹروں اور حکومتوں نے تمباکو نوشی اور موت کے درمیان تعلق کو زیادہ سنجیدگی کے ساتھ لینا شروع کر دیا، اور پھر آہستہ آہستہ تمباکو نوشی کی شرح میں کمی آنا شروع ہو گئی۔ا±ن دنوں تمباکو نوشی میں کمی کرنے کا پھل لوگوں کو آج کل مِل رہا ہے اور چونکہ ا±س وقت تمباکو نوشی مردوں میں زیادہ تھی اس لیے آج کل عمر میں اضافے کا زیادہ فائدہ مردوں کو ہو رہا ہے۔
آکسفرڈ یونیورسٹی کے پروفیسر سر رچرڈ پِیٹو کہتے ہیں کہ ’ تمباکو نوش اگر یہ عادت ترک نہیں کرتے تو ان میں سے نصف تمباکو کی وجہ سے مرتے ہیں۔‘لیکن وہ اگر تمباکو کا استعمال چھوڑ دیتے ہیں تو اس کے حیران کن اثرات مرتب ہوتے ہیں۔وہ لوگ جو 40 برس کی معر سے پہلے سگریٹ نوشی ترک کر دیتے ہیں، خاص طور پر 40 برس کی عمر سے بہت پہلے، تو تمباکو نوشی کے خطرات میں 90 فیصد سے زیادہ کمی آ جاتی ہے۔
تمباکو نوشی میں کمی کے علاوہ دل کی بیماریوں سے بچاو¿ کے نئے طریقوں کی وجہ سے بھی لوگوں کی عمروں میں اضافہ ہوا ہے۔ان عوامل کے علاوہ کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ اب مرد جس قسم کی ملازتیں کرتے ہیں وہ بھی اتنی زیادہ خطرناک نہیں رہیں، مثلاً سنہ 1920 کی دہائی میں برطانیہ میں دس لاکھ مرد کانکنی کی خطرناک صنعت سے وابستہ تھے جہاں انھیں پھیپھڑوں کی بیماریوں کے خطرے کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔کیا خواتین کو جسمانی برتری بھی حاصل ہے؟کیس بزنس سکول کے پروفیسر لیس ماہیو کے بقول اس بات کے امکانات کم ہیں۔پروفیسر ماہیو اپنی گذشتہ برس کی ایک تحقیق میں کہتے ہیں کہ ’ مختلف ممالک میں مردوں اور خواتین کے درمیان صنفی فرق اتنا زیادہ ہے کہ ہم مردوں اور خواتین کی عمروں میں پائے جانے والے فرق کی کوئی جسمانی یا بائیولوجیکل توجیح پیش کر سکیں۔ اس سلسلے میں ہر معاشرہ دوسرے سے مختلف ہے۔لیکن دیگر ماہرین کہتے ہیں کہ شاید جسمانی تفریق عمر پر اثرانداز ہو تی ہے۔متوقع عمروں کی پیشنگوئی کے اعدا وشمار کے مطابق اگر آپ تمباکو نوشی نہ کرنے والے مردوں اور ایسی ہی خواتین کا موازنہ کریں تو تب بھی خواتین کی عمریں مردوں سے زیادہ ہی دکھائی دیتی ہیں۔اگر کوئی جسمانی فرق ہے بھی تو ابھی تک کوئی ماہر اس کی واضح نشاندھی نہیں کر سکا ہے، تاہم ماہرین کی رائے ہیں کہ اس کی ایک وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ خواتین میں پائے جانے والے کچھ ہارمونز انھیں دل کی بیماریوں سے بچائے رکھتے ہیں۔پروفیسر پِیٹو کے بقول ’ معلوم نہیں کہ خواتین کو کیا چیز بچاتی ہے، لیکن مردوں پر خواتین کی برتری کی بہت بڑی وجہ تمباکو نوشی کا فرق ہے۔یہ فرق کبھی کم ہوگا؟سرکاری اعدا و شمار کے مطابق آہستہ آہستہ یہ فرق کم ہو رہا ہے۔برطانیہ کے قومی شماریاتی ادارے کا اندازہ ہے کہ سنہ 2037 تک یہ فرق تین سال کا رہ جائے گا۔دوسری جانب پروفیسر ماہیو نے سنہ 2014 میں جو تحقیق کی تھی اس میں ان کا کہنا تھا کہ سنہ 2030 تک مرد اور خواتین ایک جتنی مدت زندہ رہ سکیں گے۔لیکن دیگر ماہرین کہتے ہیں یہ دعوٰی ممکنات میں سے نہیں لگتا۔ ان ماہرین کے مطابق یہ پیشنگوئیاں یقینی نہیں اور آنے والے برسوں میں ہو سکتا ہے بہت کچھ بدل چکا ہو۔مستقبل کے متوقع اعدا وشمار کی بھول بھلیوں میں بہرحال ایک بات پر سب کا اتفاق ہے اور وہ یہ کہ آنے والے کئی برسوں میں مر اور خواتین دونوں زیادہ عمریں جئیں گے اور زیادہ صحت مند زندگیاں جئیں گے۔



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…