لاڑکانہ(آئی این پی ) سندھ کے شہر لاڑکانہ میں شادی کی تقریب میں فائرنگ سے قتل ہونے والی مقامی گلوگارہ ثمینہ سندھو حاملہ تھی، ایک بااثر شخص نے اپنی فرمائش پر رقص نہ کرنے پر گولیاں ماریں، گلوکارہ ثمینہ سندھو ایک سندھی گیت گا رہی تھی، گیت سنتے سنتے تقریب میں موجود ایک شخص نے گن پوائنٹ پر گلوکارہ سے کہا کہ وہ کھڑی ہو کر ڈانس کرے، اس شخص کے ہاتھ میں پستول دیکھ کر گلوکارہ کھڑی ہوئی مگر ڈانس کا حکم نہ مان سکی۔
اس شخص نے گلوکارہ پر 3 گولیاں برسا دیں، جس سے ثمینہ سندھو موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی۔ڈی آئی جی لاڑکانہ عبداللہ شیخ کے مطابق ثمینہ سندھو کے قتل میں ملوث شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جس کی شناخت طارق جتوئی کے نام سے ہوئی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ واقعے کا مقدمہ دفعہ 302 کے تحت کنگا تھانے میں درج کیا جاچکا ہے جبکہ گرفتار ملزم سے واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔تاہم اطلاعات ہیں کہ پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کے واقعے کو چھپانے کی کوشش کی اور کہا کہ یہ واقعہ ہوائی فائرنگ سے پیش آیا۔ وہاں پر بنی ویڈیو میں صاف دیکھا اور سنا جا سکتا ہے کہ 3 گولیاں چلائی گئیں جن کا نشانہ صرف گلوکارہ ثمینہ سندھو بنی، اگر یہ ہوائی فائرنگ ہوتی تو زیادہ گولیاں چلتیں اور صرف ایک شخص نشانہ نہ بنتا۔ڈی آئی جی لاڑکانہ کے مطابق تقریب کے دوران بنائی گئی ویڈیوز کو بھی تفتیش کا حصہ بنایا جائے گا۔ذرائع کے مطابق مقتولہ ثمینہ سندھو کے رشتہ دار غریب اور کمزور ہیں، اس لیے خدشہ ہے کہ ان پر دبا ئو ڈال کر معاملہ رفع دفع کرا دیا جائے گا۔دوسری جانب مقتولہ کے شوہر کا کہنا ہے کہ ثمینہ سندھو حاملہ تھیں اور یہ دوہرا قتل ہے۔دوسری جانب سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے واقعے کا نوٹس لے لیا اور ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت کردی۔