جمعہ‬‮ ، 01 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر وہ کون سی ایسی نئی سہولیات ہیں جو پہلے کسی اور پاکستانی ائیرپورٹ پر نہیں، سالانہ کتنے کروڑ افراد سفر کریں گے؟ حیرت انگیز انکشافات

datetime 9  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد کے نئے اور ملک کے سب سے بڑے ایئر پورٹ کا افتتاح 20 اپریل 2018ء کو کر دیا جائے گا۔ نئے ائیرپورٹ کا افتتاح وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کریں گے اور اس کے ساتھ ہی نیا ائیرپورٹ باقاعدہ کام شروع کر دے گا۔افتتاحی تقریب میں ملکی وزیر اعظم کے علاوہ 500 سے زائد سیاستدان، غیر ملکی سفارت کار اور اعلیٰ سماجی اور کاروباری شخصیات شرکت کریں گی۔

پاکستانی دارالحکومت کا اب تک اپنا کوئی بین الاقوامی ہوائی اڈہ نہیں ہے اور راولپنڈی اور اسلام آباد کے جڑواں شہروں کے لیے اب تک وہ چکلالہ ایئر پورٹ ہی ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جو دراصل پاکستان ایئر فورس کی چکلالہ ایئر بیس ہے اور جس کا محض ایک ہی رن وے ہے۔شروع میں اسلام آباد کا یہ نیا ایئر پورٹ 36 ارب پاکستانی روپے یا 311 ملین امریکی ڈالر کے برابر لاگت سے تیار کیا جانا تھا، لیکن لاگت کے کئی مرتبہ ازسرنو جائزوں کے بعد اب اس ہوائی اڈے کی تعمیر پر اٹھنے والی لاگت 81 ارب روپے سے زائد یا قریباً 700 ملین امریکی ڈالر کے برابر بنتی ہے۔اس نئے ہوائی اڈے کی تعمیر کا کام اپریل 2007ء میں شروع کیا گیا تھا اور تب سے اب تک اس کی تکمیل کے لیے اعلان کردہ کئی ڈیڈ لائنز گزر چکی ہیں لیکن اب اس کا 20 اپریل کو افتتاح ہونے جا رہا ہے، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ انگریزی کے حرف تہجی Y کی شکل میں تعمیر کیا گیا ہے جو وفاقی دارالحکومت کے زیرو پوائنٹ سے 20 کلومیٹر دورواقع ہے ۔ اس نئے ہوائی اڈے پر تقریباً تمام ہی ملکی اور بین الاقوامی پروازیں لینڈ کریں گی جبکہ یہی ایئرپورٹ قومی ایئرلائن کے بنیادی مرکز کے طور پر کام کرے گا۔ اسلام آباد انٹرنیشل ائیر پورٹ پاکستان کا سب سے بڑا بین الاقوامی ہوائی اڈہ بننے جا رہا ہے جو اپنے پہلے مرحلے میں سالانہ کی بنیاد پر ایک کروڑ 50 لاکھ مسافروں کو سہولیات فراہم کرے گا

جبکہ اس منصوبے میں توسیع کے بعد اس صلاحیت کو 2 کروڑ پچاس لاکھ تک بڑھایا جائے گا۔ نئے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی 4 سطحی ٹرمینل عمارت ہے جس میں 2 رن ویز، ٹیکسی ویز، 2 پارکنگ ویز ہیں، جہاں 2 اے 380 ائیر بس کے کھڑے ہونے کی گنجائش ہے۔ اس کے علاوہ نئے ہوائی اڈے میں ایک کارگو ٹرمینل، فیول فارم، ائیر ٹریفک کنٹرول کمپلیکس، ایک مکمل طور پر فعال سٹیٹ آف دی آرٹ پر مشتمل فائر فائٹنگ سٹیشن اور ماڈرن ریسکیو سہولیات موجود ہیں۔

اس نئے ہوائی اڈے میں 15 ائیرکنڈیشنڈ جیٹ ویز یا مسافروں کی بورڈنگ کے لیے پل بنائے گئے ہیں، بڑے طیاروں کے لیے 13 بیز، اے ٹی آر اور دیگر چھوٹے طیاروں کے لیے 7 بیز اور 4 کارگو بیز بھی شامل ہیں جبکہ 15 جیٹ ویز میں سے 2 جیٹ ویز کو اے 380 جیسے ائیربس کے لیے مختص کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ائیر پورٹ میں جیٹ ویز کی یہ سہولیات نہیں تھیں، اس کے علاوہ امیگریشن کا چھوٹا عملہ مسافروں کی اتنی بڑی تعداد کو کنٹرول کرنے میں پریشانی سے گزر رہا تھا۔

اس کے علاوہ اس نئے ائیرپورٹ میں مسافروں کو ان کے سامان کی پریشانی سے بچانے کے لیے 5 کنویئر بیلٹس لگائے گئے ہیں، جبکہ تمام 15 بیز کے لیے علیحدہ علیحدہ لاؤنج بنائے گئے ہیں تاکہ درست انتظار گاہ تلاش کرنے کے لیے مسافروں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ نئے ائیرپورٹ کی عمارت کے 4 سطحی ٹرمینل کی پہلی سطح پر ملکی اور بین الاقوامی مسافروں کی آمد اور ان کے سامان کو وصول کرنے کے بیز شامل ہیں جبکہ اس کے علاوہ دیگر ہوائی کمپنیوں کے دفاتر اور انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ بھی پہلی سطح پر ہی موجود ہوں گے۔

دوسری سطح پر ملکی پروازوں کی آمد و رفت دونوں شامل ہیں اور یہاں پر ائیر پورٹ کا دورہ کرنے والوں کے لیے گیلری بھی بنائی گئی ہے جبکہ بین الاقوامی مسافروں کے لیے کار پارکنگ اور امیگریشن کاؤنٹر بھی یہاں موجود ہیں۔ عمارت کی تیسری سطح پر بین الاقوامی اور ملکی پروازوں کی روانگی کا لاؤنج بنایا گیا ہے اور یہاں پر بھی ائیرلائنز کمپنیوں کے دفاتر موجود ہوں گے۔ اسی طرح عمارت کی چوتھی سطح پر سرکاری اور اہم شخصیات کے لیے لاؤنج بنائے گئے ہیں اس کے علاوہ چوتھی سطح پر عملے کے لیے بریفنگ ہال بھی موجود ہے۔

نئے ائیر پورٹ میں 28 ایسکلیٹرز نصب کیے گئے ہیں جن میں 24 ٹرمینل عمارت میں موجود ہیں اس کے علاوہ 4 واک ویز ہیں، اس کے علاوہ 6 سروسز لفٹس بھی موجود ہیں۔ نئے انٹرنیشنل ائیر پورٹ میں مسافروں کے لیے 25 آرام گاہیں ہیں مگر عارضی طور پر رکنے والے مسافروں کے سامان کے لیے جگہ مختص نہیں کی گئی ہے، آرام گاہوں میں انہیں اپنا سامان اپنے ساتھ ہی رکھنا پڑے گاگا۔ اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ میں 2500 تک گاڑیوں کی پارکنگ کی جگہ موجود ہے، اس کے علاوہ سرکاری اور اہم شخصیات کے لیے علیحدہ سے پارکنگ لوٹ بنایا گیا ہے۔

اس نئے ائیرپورٹ میں مسافروں کے لیے اپنے برقی آلات کی چارجنگ کے لیے سٹیشن بھی قائم کیا گیا ہے اور چوری کی روک تھام کے لیے علیحدہ علیحدہ چارجنگ باکسز بنائے گئے ہیں جو انتہائی جدید ہیں جن میں ایک مرتبہ موبائل فون یا پھر کوئی دوسری ڈیوائس چارجنگ کے لیے رکھی گئی تو صرف اس کے مالک کی انگلیوں کے نشان سے ہی باکس کو دوبارہ کھولا جا سکے گا۔ ٹی وی رپورٹ کے مطابق اس نئے ائیرپورٹ میں مسافروں کے لیے منی سینما، فوڈ کورٹ اور بچوں کے لیے پلے ایریا بھی بنائے گئے ہیں تاکہ مسافر اپنی فلائٹ کے انتظار میں آرام کر سکیں۔ اسلام آباد سے ائیر پورٹ کو کشمیر ہائی وے سے جوڑا گیا ہے اور راولپنڈی سے مسافر بذریعہ جی ٹی روڈ ائیرپورٹ پہنچ سکیں گے، اس کے علاوہ حکومت کا مسافروں کے لیے میٹرو بس سروس کا آغاز کرنے کا بھی منصوبہ زیرِ غور ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان ہماری جان


’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…