دمشق(سی پی پی) شام کے شہر حمس کے فوجی اڈے پر مبینہ امریکی میزائل حملے کے نتیجے میں ایرانی فوجیوں سمیت16ہلاک اور 36زخمی ہوگئے جبکہ سینئر امریکی عہدیداروں نے شام میں سرکاری فوجی اڈوں پر امریکی حملوں کی تردید کردی۔برطانوی اخبار نے دعوی کیا کہ حمس کے ایئر بیس پر حملے کے نتیجے میں 16افراد ہلاک ہوئے، شامی سرکاری میڈیا کے مطابق پیر کی علی الصبح شام میں ایک فوجی ہوائی اڈے کو میزائل حملے سے نشانہ بنایا گیا ہے جس میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
اس حملے سے قبل شام کا فضائی دفاعی نظام ایکٹیویٹ ہو گیا تھا۔ شامی ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ پیر کو صبح کے وقت حمس شہر میں ٹی۔ 4 ایئر بیس کے قریب دھماکوں کی آواز سنی گئی جبکہ پڑوسی ملک لبنان کے سرحدی علاقے میں طیاروں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔ لندن سے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائس تصدیق کی ہے کہ اس حملے میں ایرانی فوجی اہلکاروں سمیت 14 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق شامی فوج کے ذرائع کا کہنا ہے کہ فضائی دفاعی نظام کی مدد سے فوجی اڈے کی جانب فائر کئے جانے والے آٹھ میزائلوں کو تباہ کردیا گیا ہے۔ ٹی۔4 ایئر بیس کے بارے میں دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وہاں بڑی تعداد میں روسی فوجیں تعینات ہیں اور یہیں سے باغیوں کے زیرقبضہ علاقوں پر بمباری کرنے کیلئے لڑاکا طیارے پرواز کرتے ہیں۔دریں اثنا اسرائیلی حکام نے بھی شام میں پیر کو کسی فوجی کارروائی کی تردید کی ہے۔ یہ خبریں ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب شام کے شہر دوما میں مبینہ طور پر زہریلی گیس کے حملے میں ایک سو افراد کی ہلاکت پر عالمی برادری نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شام کو اس حملے کی بھاری قیمت ادا کرنا ہوگی۔ امریکی صدر نے اپنے ٹویٹ میں شام کے صدر بشار الاسد اور ان کے اتحادیوں روس اور ایران کو تنقید کا نشانہ بنایا۔یورپی یونین نے بھی بین الاقوامی برادری کی جانب سے فوری ردِ عمل کا مطالبہ کیا ہے۔ شام اور روس دونوں کیمیائی حملے کا انکار کرتے ہیں۔