اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس کا شلوار قمیض پہن کر آپریشن کرنے والے ڈاکٹر کی تصویر پر ازخود نوٹس ، دوران سماعت مشیر صحت پنجاب سلمان رفیق کو اپنے موبائل پر تصویر دکھائی۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں آج سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں بنچ نے ہسپتالوں کے فضلے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے مشیر صحت پنجاب سلمان رفیق کو اپنے موبائل پر ایک ڈاکٹر کی تصویر دکھائی جو آپریشن تھیٹر میں شلوار قمیض پہن کر آپریشن کرنے میں مصروف تھا۔ مشیر صحت سلمان رفیق نے تصویر دیکھنے کے بعد چیف جسٹس کو بتایا کہ یہ ڈاکٹر ان کا ماتحت نہیں آتا جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پھر آپ کس چیز کے وزیر ہیں؟،ایک وزیر کے پرسنل سیکرٹری کو بھی3 لاکھ میں لگا دیا۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ سلمان رفیق صاحب !آپ وزیراعلیٰ سے بات کرینگے یا ہم بلالیں ،ملک میں بادشاہت نہیں ہے،ہم پنجاب سمیت ملک بھر میں یہ برداشت نہیںکریں گے اور کسی کو کروڑوں کی بندر بانٹ نہیں کرنے دیں گے .مشیر صحت نے کہا کہ میں نے صحت پر بہت کام کیا ہے ،اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ خواجہ صاحب اپنی کارکردگی تو بتائیں . سلمان رفیق نے کہا کہ آپ ناراض ہونگے تو کیسے بتاپاؤں گایہ میری بھی عدالت ہے،مشیر صحت نے کہا کہ میں نے محنت کی ہے کیونکہ مجھے اپنے والد کے نام کا خیال ہے ۔ جسٹس نے مشیر صحت سے استفسار کیا کہ ریلوے کے لاسز آپ جاتنے ہیں کتنے ہیں؟،ریلوے کے افسر نے کھڑے ہو کر بتایا کہ ریلوے کے لاسز 60 ارب روپے ہیں. سلمان رفیق نے کہا کہ اکیلے کچھ نہیں کر سکتے سب اداروں کی سپورٹ چاہئے ، چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے کیس شروع کئے ہیں توبہتری آنے لگی ہے۔