لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے قومی ایئر لائن پی آئی اے میں خواتین پائلٹس کی بھرتی کیلئے مختص 10فیصد کوٹے پر عملدرآمد کا حکم دے دیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس محمد فرخ عرفان خان نے پی آئی اے میں پائلٹس کی بھرتیوں کے لیے
خواتین کا کوٹہ نظر انداز کرنے کے خلاف کیس کی سماعت کی ۔درخواست گزارکومل ظفرکی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ پی آئی اے پائلٹس کی بھرتیوں میں خواتین کو پالیسی کے خلاف نظر انداز کیا گیا،پائلٹس کی بھرتیوں کے لئے دس فیصد کوٹہ خواتین کے لئے مختص ہے مگر اسے مکمل نظر انداز کر دیا گیا جو کہ پی آئی اے پالیسی کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ پالیسی کے مطابق خواتین کی مخصوص نشستوں پر بھرتیوں کا عمل مکمل کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں ۔عدالتی حکم کے باوجود پی آئی اے کے ریکروٹمنٹ منیجر عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ خواتین کوٹے پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے، پی آئی اے میں 2013ء خواتین فرائض سرانجام دے رہی ہیں، 800 سے زائد خواتین فلائٹ آپریشن فرائض سرانجام دے رہے ہیں،پائلٹ ایک حساس جاب ہے جس کے لیے میرٹ نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، معذور افراد کو اسی لیے پائلٹ بھرتی نہیں کیا جاتا،جس پر عدالت نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی آدھی آبادی خواتین پر مشتمل ہے کیا انہیں معذور سمجھا جائے،ایئر فورس میں خواتین پائلٹ بھرتی ہوکر جنگی جہاز اڑا رہی ہیں۔عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے پی آئی اے میں بھرتیوں کیلئے خواتین پائلٹس کے دس فیصد مختص کوٹے پر عملدرآمد کا حکم دے دیا۔