اسلام آباد (آئی این پی) چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ماضی میں نامناسب شخص کو متروکہ وقف املاک بورڈ کا چیئرمین لگا دیا گیا کیا ہم صدیق الفاروق پر توہین عدالت لگا دیں‘ بورڈ کا چیئرمین اقلیت میں سے ہونا چاہئے‘ صدیق الفاروق ساری زندگی مسلم لیگ (ن) کے پریس روم میں اخباری تراشے کاٹتے رہے‘ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ نئے چیئرمین کی تعیناتی کے لئے دو سے تین برس تو لگ جائیں گے۔
جمعرات کو متروکہ وقف املاک بورڈ میں چیئرمین کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ماضی میں نامناسب آدمی کو بورڈ کا چیئرمین لگایا گیا وہ شخص آج بھی عدالت سے متعلق غلط بات کررہا ہے۔ ہم صدیق الفاروق پر توہین عدالت لگا دیں گے متروکہ وقف املاک بورڈ کا چیئرمین اقلیت میں سے ہونا چاہئے۔ چیف جسٹس نے وکیل سے استفسار کیا کہ صدیق الفاروق کی کیا قابلیت تھی؟ صدیق الفاروق ساری زندگی مسلم لیگ (ن) کے پریس روم میں اخباری تراشے کاٹتے رہے ابھی بھی اقربا پروری قائم رکھتے ہوئے اپنے کسی چہیتے کو لگا دیں۔ کسی پولیٹیکل سیکرٹری کو چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ لگا دیں۔ وکیل نے جواب دیا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین ابھی موجود ہیں اس موقع پر سینئر جوائنٹ سیکرٹری نے عدالت کو جواب دیا کہ مجھے چیئرمین کا عارضی چارج سونپا گیا ہے جسٹس اعجاز الحسن نے کہا کہ کب تک نیا چیئرمین لگا دیں گے دو تین سال تو لگ جائیں گے۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ کی اربوں روپے کی جائیدادیں ہیں اس کا چیئرمین ایسے شخص کو لگا دیا گیا جس کے بارے میں میں کچھ نہیں کہوں گا لیکن وہ کمنٹ کررہا ہے کہ روک دیجئے‘ براہ راست توہینع دالت لگ جائے گی۔ متروکہ وقف املاک بورڈ کا چیئرمین کسی عقلمند شخص کو لگائیں جو اقلیتی برادری سے تعلق رکھتا ہو۔
مسلم لیگ کے کسی سیاسی سیکرٹری کو لگا دیں تین سال تو صدیق الفاروق وہاں بیٹھے رہے صدیق الفاروق آج انہی کے نمائندے بن کر عدالت کے خلاف بول رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ سیمنٹ فیکٹریاں کب پانی دریا سے لیں گی پنجاب کی سٹڈی کے مطابق سیمنٹ فیکٹریاں ہی پانی کی کمی کی ذمہ دار ہیں۔ عاصمہ حامد نے کہا کہ 8862 مربع کلومیٹر ایریا میں 979کلومیٹر پر پابندی لگا دی ہے۔