اوکاڑہ (نیوز ڈیسک) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا، تفصیلات کے مطابق رینالہ خورد کے مجسٹریٹ نے قتل کے مقدمے جج کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عبدالجبار پر دو مقدمات تھے،
ایک دو روز قبل ایک شخص پر فائرنگ کرکے قتل کرنے کے حوالے سے ان پر مقدمہ درج کیا گیا جس میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 302 اور 34 شامل ہیں۔ واضح رہے کہ مقتول وحید الدین ملزم جج کے داماد پیر منہاج السلام کے خلاف جھگڑے میں فریق تھے اور مبینہ طور پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عبدالجبار کی جانب سے چلائی گئی گولیوں سے اپنے ایک عزیز کو بچاتے ہوئے نشانہ بن گئے۔ اس جج کے خلاف مقتول کے بیٹے جلال نے مقدمہ درج کرانے کے لیے درخواست دی تھی۔ ایک دوسرے کیس میں مذکورہ ملزم جج کو پاکستان پینل کوڈ ہی کے تحت درج فائرنگ کے مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا، جس میں دفعہ 324 اور 429 شامل ہیں، اس واقعے میں بستی منظور صاحب سے تعلق رکھنے والے شخص مختار احمد کی دو بھنسیں زخمی ہوگئی تھیں۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عبدالجبار کے خلاف درخواست میں کہا گیا کہ جج اپنی کار میں آئے اور جانوروں پر فائرنگ کر دی۔ اس کے بعد گزشتہ روز ملزم جج عبدالجبار کو رینالہ خورد پولیس نے گرفتار کر لیا اور انہیں مجسٹریٹ امیر علی کے روبرو پیش کر دیا، مجسٹریٹ نے ملزم جج عبدالجبار کو پانچ روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا، رینالہ خورد کے مجسٹریٹ نے قتل کے مقدمے جج کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔