پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

لاہور میں کنواری لڑکیوں کی فروخت کا مکروہ دھندہ عروج پر ، یہ لڑکیاں کہاں سے لائی جاتی ہیں،انہیں گاہکوں تک کون اور کیسے پہنچاتا ہے؟تہلکہ خیز انکشافات

datetime 3  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صوبائی دارالحکومت لاہور میں10 سے 12سال کی عمرکی لڑکیوں سے مکرو ہ دھندے کروانے کے لئے اپنے گاہکوں کو واٹس ایپ ، ایمواور میسنجر کے ذر یعے تصویر بھیج کر بکنگ کرنے کا انکشاف۔روزنامہ خبریں کے مطابق لاہور میں نا با لغ لڑ کیو ں سے جسم فرو شی کا مکروہ د ھند ہ کروانے والے گرو ہ کا انکشاف ہو اہے ، مذکو رہ گروہ نے شہر کے مختلف مقاما ت پر جسم فرو شی کے خفیہ اڈے بنا ر کھے ہیں

جنہیں محکمہ پو لیس کے کچھ ضمیر فرو ش افسران کی بھی مبینہ طو ر پر سر پر ستی حاصل ہے ۔رپورٹ کے مطابق شہر میں کم سن لڑ کیو ں سے زیا دتی کے واقعا ت ہا ئی لا یٹ ہو نے پرمذکو رہ گینگ پہلے اپنے گا ہک کو 10 سے 12سال عمر کی لڑ کی کا کنوارہ پن فروخت کرنے کے لئے واٹس ایپ ، ایمو،میسنجر اور سوشل میڈیا کی دیگر ویب سائٹس کے ذریعے تصویر بھیج کر بکنگ کر تا ہے ، پھر لڑ کی کو اسکی بتا ئی ہو ئی جگہ پر گا ر نٹی لے کر بھیج دیا جاتا ہے ۔جنسی ٹاؤٹ کی جانب سے لڑکی کے کنوارے پن کی گارنٹی ہونے کی وجہ سے اس ایک رات کی قیمت ہزا رو ں سے لا کھو ں  میں ہو تی ہے۔ 5سال قبل شہر میں 200قحبہ خانے تھے جن کی تعداد اب بڑھ کر 445ہو چکی ہے۔ اسی طرح ایک اندازے کے مطابق لاہور میں پانچ سال کے دوران جسم فروشی میں دگنا سے زیادہ اضافہ ہو چکا ہے شہر میں ایک لاکھ سے زیادہ جسم فروش خواتین ،نابالغ لڑکے اورلڑکیاں ہیں جن کی عمریں 12سے 13سال سے لے کر 40 ،45سال تک ہیں  حالات کے باعث ان کی تعداد میں ماہانہ سو سے دو سو تک کا اضافہ ہو رہا ہے۔جسم فروشی سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے نا م نہ بتا نے کی شر ط پر بتایا کہ اس دھندے میں معاشرے کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والی خواتین شامل ہیں

ان میں ایسی بھی ہیں جو سو روپے میں بک جاتی ہیں اور ایسی بھی جو اپنے آپ کو پیش کرنے کے لاکھوں روپے وصول کرتی ہیں اس وقت صورتحال یہ ہے کہ لاہورشہر میں جگہ جگہ جسم فروشی کے اڈے کھل گئے ہیں  نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں بھی ایسے افراد موجود ہیں جبکہ بڑی مارکیٹوں، سڑکوں، درباروں، باغوں، پارکوں اور اہم علاقوں میں بھی ایسے افراد موجود ہیں۔

موضوعات:



کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…