کراچی(این این آئی)معاشی ماہرین ،تاجروں و صنعتکاروں اور مزدور رہنماؤں نے ملک میں صنعتی عمل کے فروغ، ملازمتوں کے مواقعوں،بر آمدات میں اضافے اور در آمدات میں کمی کے ساتھ جاری کھاتوں کے خسارے میں کمی کیلئے زبوں حال اور خسارے میں چلنے والے
سرکاری اداروں کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔اس ضمن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی آئی اے ، سٹیل مل اور مشین ٹول فیکٹری سمیت ان جیسے دیگر سرکاری ادارے ماضی میں نہ صرف منافع میں چلتے رہے ہیں بلکہ ان اداروں سے ہزاروں افراد کا براہ راست اور لاکھوں افراد کا بالواسطہ روزگار بھی وابستہ رہا ہے ، اسٹیل مل اسٹیک ہولڈر گروپ کے کنوینر ممریز خان اور اسٹیل مل کے مزدور رہنما مرزا مقصود نے کہاکہ اسٹیل مل آج سے آٹھ دس برس قبل ایک منافع بخش ادارہ تھا اور آج اسے لاوارث ادارہ بنا دیا گیا ہے جہاں پیداواری سرگرمیاں مکمل طور پر بند ہیں اور ادارے کے معاملات چلانے اور ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے حکومت سے ہر ماہ خیرات مانگنا پڑتی ہے ،اسٹیل مل کو حکومتی توجہ،بہترین انتظامی معاملات ،اہدافی فنڈنگ اور پیشہ ور افرادی قیادت اور قوت کے ساتھ نہ صرف اس کی سابقہ منافع بخش حالت میں واپس لایا جاسکتا ہے بلکہ اس کی پیداواری استعداد میں اضافے کے ذریعے ملازمتوں کے مزید مواقع پیدا کرکے اسٹیل مصنوعات کی در آمدات میں کمی اور مقامی مینو فیکچرنگ شعبے کو ترقی دی جاسکتی ہے ۔