اسلام آباد (آئی این پی)مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اورسابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ نواز شریف سے پہلے جیسا رابطہ نہیں رہا، مسلم لیگ (ن) سے رشتہ قائم رکھنا چاہتا ہوں، اگر مسلم لیگ (ن) گھر کی لونڈی بنی تو پارٹی میں نہیں رہوں گا، میرے الیکشن لڑنے کا فیصلہ پارٹی نے نہیں کرنا، آئندہ ہفتے فیصلہ کروں گا کہ الیکشن کس پلیٹ فارم سے لڑنا ہے،خدشہ ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو کام کرنے کا مینڈیٹ نہیں دیا جائے گا،عمران خان اور آصف زرداری کی سیاست سے
میرا نظریہ نہیں ملتا، اگر نظریے ملتے ہوں تو ایک جگہ بیٹھنے میں کوئی حرج نہیں، عمران خان اور آصف زرداری کا ہاتھ ملانا اچھا شگون ہے،میری عمران خان سے سیاسی تعلق نہیں دوستی رہی۔ ہفتہ کو ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرو یو میں چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ اگر مسلم لیگ (ن) گھر کی لونڈی بنی تو پارٹی میں نہیں رہوں گا، میں نے الیکشن کس پارٹی کے پلیٹ فارم سے لڑنا ہے ابھی فیصلہ نہیں ہوا، عمران خان اور آصف زرداری کی سیاست سے میرا نظریہ نہیں ملتا، اگر نظریے ملتے ہوں تو ایک جگہ بیٹھنے میں کوئی حرج نہیں ، ساڑھے تین برس سے عمران خان سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، میں (ن)لیگ سے رشتہ قائم رکھنا چاہتا ہوں، خدشہ ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو کام کرنے کا مینڈیٹ نہیں دیا جائے گا، اگر شہباز شریف کو مینڈیٹ دیا گیا تو بہت بہتری آ سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی امریکی نائب صدر سے ملاقات کا مقصد منفی امریکی بیانیہ کی تشہیر ہے، یکطرفہ مسلط کردہ امریکی بیانیے کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے، نواز شریف سے پہلے جیسا رابطہ نہیں رہا،(ن) لیگ سے ہے، میں مسلم لیگ (ن) سے رشتہ قائم رکھنا چاہتا ہوں، پارٹی کو گھر کی لونڈی بنایا گیا تو شاہد رشتہ نہ رہے۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میرے الیکشن لڑنے کا فیصلہ پارٹی نے نہیں کرنا، آئندہ ہفتے فیصلہ کروں گا کہ
الیکشن کس پلیٹ فارم سے لڑنا ہے، عمران خان اور آصف زرداری کا ہاتھ ملانا اچھا شگون ہے، نواز شریف نے بے نظیر سے متعلق کیا کچھ نہیں کیا، پیپلز پارٹی سے ہاتھ ملایا بھی اور میثاق جمہوریت بھی کیا، میری عمران خان سے دوستی رہی، سیاسی تعلق نہیں رہا، میری اور آصف زرداری کی سیاست مختلف ہے، شہباز شریف کے لندن قیام سے متعلق غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں، وہ صحت کی خرابی کے باعث لندن میں ہیں۔(اح)