منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

جی سی یونیورسٹی طالبہ زیادتی و قتل کیس میں بڑی پیشرفت، واردات کا عینی شاہد رکشہ ڈرائیور سامنے آگیا، تہلکہ خیز انکشافات پنجاب پولیس 4روز تک کیا کرتی رہی،بھائی نے گھنائوناکردار بے نقاب کر دیا

datetime 30  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیصل آباد( مانیٹرنگ ڈیسک)جی سی یونیورسٹی فیصل آباد کی طالبہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آئی ہےجس میں انکشاف ہوا ہے کہ مقتولہ کو زیادتی کا نشانہ بنائے جانے بعد قتل کیا گیا ہے ۔ نجی نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق فیصل آباد کے علاقے ڈجکوٹ میں سیم نالے کے قریب سے ایک خاتون کی لاش ملی تھی جس کو پولیس نےشناخت کے بعد پورسٹمارٹم کیلئے بجھوایا تھاخاتون کی

شناخت جی سی یونیورسٹی کی طالبہ عابدہ کے نام سے ہوئی تھی ۔پولیس کے مطابق پوسٹمارٹم کی رپورٹ سے اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ طالبہ کو پہلے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا یا گیا بعد میں اسے قتل کر نے کے بعد لاش کو سیم نالے کےقریب پھینک دیا گیا تھا ۔ شواہد کی روشنی میں ملزمان کی گرفتاری کے لئے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔دریں اثنا جی سی یونیورسٹی کی لاش گزشتہ روز ڈجکوٹ کی سیم نہر سے ملی تھی، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ عابدہ احمد کی موت گلہ دبانے سے ہوئی۔ عابدہ احمد کے جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ تھانے کے چکر کاٹے لیکن پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا۔لڑکی کے والد نے اپنی درخواست میں کہا کہ ایک سفید رنگ کی کرولا کار میں چار نامعلوم مسلح افراد جن کو سامنے آنے پر گواہان شناخت کر سکتے ہیں وہاں آئے اور میری بیٹی کو جان سے مار دینے کی دھمکیاں دیتے ہوئے زبردستی گن پوائنٹ پر کار میں سوار کر لیا اور اغوا کرکے نامعلوم مقام کی طرف لے گئے جو کہ وہاں سے گزرتے افراد عبدالغفار ولد عبدالحق اور محمد انور ولد عبدالحمید نے اپنی آنکھوں سے دیکھا، رات کو جب میری بیٹی گھر نہ پہنچی تو تلاش کرتے ہوئے پوچھ گچھ کے دوران وہاں سے گزرا تو وہاں موجود ایک رکشے والے عبدالغفار ولد عبدالحق نے بتایا کہ وہ چار بجے کے قریب وہاں سے ایک سواری محمد انور

ولد عبدالحمید کو لے کر جانے لگا تو اس نے یہ وقوعہ دیکھ لیا، میری بیٹی کو نامعلوم افراد نے حرام کاری و جان سے مار دینے کی نیت سے اغوا کرکے زیادتی کی ہے، میری بیٹی کی زندگی شدید خطرے میں ہے فی الفور مقدمہ درج کرکے میری بیٹی کو برآمد کرکے اس کی جان بچائی جائے اور ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ لیکن بیس سالہ طالبہ کے والد کی درخواست کے باوجود کچھ نہ کیا گیا،

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے فیصل آباد میں 20سالہ طالبہ کے اغواکے بعد قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی پی او فیصل آباد سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔وزیراعلی نے کہاکہ طالبہ پر ظلم ڈھانے والے قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے۔وزیراعلی نے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ ملزمو ں کو جلد ازجلد قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیاجائے ۔ہمارے خصوصی نمائندے بات کرتے ہوئے

مقتول طالبہ کے بھائی ندیم احمد نے بتایا کہ سی پی او اطہر اسماعیل نے ملزمان کو جلد پکڑنے کی یقین دہانی کروائی ہے جبکہ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری بھی تعزیت کیلئے آئے تھے اور انہوں نے بھی انصاف فراہم کرنے کے حوالے سے تسلیاں دی ہیں تاہم پولیس اگر بروقت کارروائی کرتی تو نہ صرف میری بہن کی عزت لٹنے سے بچ جاتی بلکہ اس کی جان بھی بچ سکتی تھی

مگر پولیس کی عدم دلچسپی اور روایتی سستی کے باعث یہ وقوعہ پیش آیا۔ ندیم احمد نے بتایا کہ پولیس نے ابتدائی تفتیش میں میری بہن کے موبائل ڈیٹا حاصل کر لیا ہے جس میں کال ڈیٹیل سے کچھ نمبروں کا پتہ چلا ہے یہ نمبر میری مقتولہ بہن کی کلاس میٹس کے ہیں مگر ان کے نام نہیں۔ ایک نمبر جو کہ میری بہن کی کلاس فیلو استعمال کر رہی تھی جو کہ اس کے نام پر نہیں بلکہ ایک لڑکے کے

نام پر تھا اس کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے اور اس سے تفتیش جاری ہے۔ ندیم احمد اس موقع پر انتہائی دکھی دکھائی دئیے ۔بہن کے اندوہناک قتل کی اس واردات نے متاثرہ خاندان کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…