انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک ) ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ منیچ میں فوجی آپریشن جلدشروع کیا جائے گا ، ترکی دہشتگردوں کو نکال باہر کرنے کیلئے ہر ممکنہ کارروائی کرے گا ۔جمعہ کو غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک صدررجب طیب اردگان کی قیادت میں منعقد ہونے والاقومی سلامتی کونسل کا اجلاس
اختتام پذیر ہوگیا ہے۔اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں دہشت گرد تنظیم پی کے کے/پی وائی ڈی۔وائی پی جی کے دہشت گردوں کو شام کے علاقے منبیچ سے باہر نہ نکالے گئے تو پھر ترکی ان دہشت گردوں کو نکال باہر کرنے کے لیے کاروائی کرنے کا عزم رکھتا ہے۔ دہشت گرد تنظیم پی کے کے/پی وائی ڈی۔وائی پی جی کے دہشت گرد امریکہ کی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف کاروائی کے دوران علاقے میں گھس آئے تھے۔امریکہ نے داعش کو شکست سے دوچار کرنے کے بعد دہشت گرد تنظیم پی کے کے/پی وائی ڈی۔وائی پی جی کے دہشت گردفوں سے پاک کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی بھی علاقے میں ان تنظیموں کے دہشت گرد موجود ہیں۔قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ عراق میں بھی دہشت گرد تنظیمیں برسر پیکار ہیں اور عراق کو ان کے خلاف کاروائی کرنے کی ضرورت ہے لیکن اگر عراق نے ان تنظیموں کے خلاف کاروائی نہ کی تو ترکی علاقے میں مداخلت کرنے کا حق رکھتا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یونان ایک اچھے ہمسائے سے بالکل مختلف پالیسی اختیار کیے ہوئے ہے لیکن ترکی کبھی اپنے مفادات کو نقصا ن پہنچانے کی اجازت نہیں دے گا۔