اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت کو کام کرنے دیں ،بعد میں دیکھیں گے اچھے لوگ لگائے کہ نہیں، وزیراعظم سے ملاقات کے بعد چیف جسٹس کے آج وفاقی ہسپتالوں میں سہولتوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے آج وفاقی ہسپتالوں میں سہولتوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے
کہا کہ حکومت کو کام کرنے دیں ،بعد میں دیکھیں گے اچھے لوگ لگائے کہ نہیں۔کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس کو یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ ہسپتالوں میں سربراہوں کی تقرری کی سمری کابینہ کو دوبارہ بھیجیں گے جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اب کوئی سمری نہیں رکے گی، عدالتی احکامات پر تیزی سے کام ہو رہا ہے ، وزیراعظم سے کل کی ملاقات کے بعد معاملات میں تیزی سے پیش رفت ہو گی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت کو کام کرنے دیں ،بعد میں دیکھیں گے اچھے لوگ لگائے کہ نہیں۔چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے شعبہ صحت کے سیکرٹری کے ڈاکٹر ہونے کو بھی ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ شعبہ صحت کے سیکرٹری کا ڈاکٹر ہونا بھی ضروری ہے تاکہ وہ انتظامی معاملات پر بھی نظر رکھ سکے۔واضح رہے کہ گزشتہ شام چیف جسٹس نے وزیراعظم کی درخواست پر ان سے سپریم کورٹ میں ملاقات کی ۔ وزیراعظم چیف جسٹس سے ملاقات کیلئے بغیر پروٹوکول سپریم کورٹ پہنچے تھے جہاں ان کی چیف جسٹس سے طویل ملاقات ہوئی جس میں قانون سازی میں اداروں کی تجاویز کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیف جسٹس اور وزیراعظم کے درمیان ہونے والی ملاقات کو نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی میڈیا پر خصوصی کوریج دی گئی