منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ سہیل احمد ٹیپو کی پراسرار ہلاکت، 5 افراد کون تھے جو مسلسل کال کرتے رہے؟ تین افراد گرفتار، بات بڑھ گئی، چونکا دینے والے انکشافات

datetime 24  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوز ڈیسک) پراسرار طورپر ہلاک ہونے والے ڈپٹی کمشنر سہیل ٹیپو کے موبائل کا ڈیٹا نکلوانے کے لیے پولیس نے آئی ٹی ماہرین، نادرا اور پی ٹی اے سے رابطہ کر لیا ہے، تاہم پولیس نے ڈپٹی کمشنر سہیل ٹیپو کی کالز کا ریکارڈ حاصل کر لیا ہے ان کالز میں سے پانچ نمبرز کو مشکوک پا کر تین افراد کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے، سہیل ٹیپو آئی فون استعمال کرتے تھے اور آخری وقت میں بھی وہ فون پر بات کر رہے تھے لیکن جیسے ہی ان کی موت ہوئی ان کا موبائل بھی لاک ہو گیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے فنگر پرنٹ لاک لگایا ہوا تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کے موبائل کا انٹرنل ڈیٹا اس پراسرار کیس کے حل میں بہت مددگار ثابت ہو گا لیکن آئی فون کا توڑ پولیس کے پاس نہیں ہے، پولیس نے جو سی ڈی آر کال ڈیٹا تیار کیا ہے اس کے مطابق پانچ ایسی کالز ہیں جو متواتر آئی ہیں اور ان کالز کے مقابلے میں ایس ایم ایس بھی آتے رہے ہیں اور یہ تمام معلومات تب ہی حاصل کی جا سکتی ہیں جب موبائل کا لاک کھلے گا، اس بارے میں سافٹ وئیر ایکسپرٹ نے پولیس کو کہا ہے کہ نادرا سے ڈپٹی کمشنر سہیل ٹیپو کے فنگر پرنٹس کی کاپی نکلوائی جائے اور اس سے موبائل کا لاک کھولنے کی کوشش کی جائے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل خبر کے مطابق ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ سہیل احمد ٹیپو کی خود کُشی کا معمہ حل کر لیا گیا، پولیس افسران کی موجودگی میں رات گئے کانسٹیبل کے ذریعے ہاتھ باندھ کرڈاکٹروں کے سامنے خود کُشی کرنے کی فرضی پریکٹس کئے جانے کا انکشاف بھی ہوا۔ پولیس اہلکار نے خود ہی اپنے ہاتھ باندھ کر خود کُشی کرنے کی فرضی مشق کی جس پر ڈاکٹروں سمیت دیگر افسران کو یقین ہو گیا کہ مقتول خود اپنے ہاتھ باندھ کر خودکشی کر سکتا ہے۔ ہاتھ باندھ کر خود کُشی کرنے کی فرضی مشق صرف یہ دیکھنے کے لیے کی گئی تھی تاکہ یہ پتہ کیا جا سکے کہ آیا ہاتھ باندھ کر کسی شخص کا خود کُشی کرنا ممکن بھی ہے یانہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق ڈی سی او گوجرانوالہ سہیل احمد ٹیپو گذشتہ دو ہفتوں سے ڈپریشن کا شکار تھے۔

انہوں نے کمشنر گوجرانوالہ کو تحریری طور پر لکھ کر بھی دیا تھا کہ انہیں ڈی سی او کہ عہدے سے ہٹا دیا جائے لیکن ان کا تبادلہ نہیں کیا گیا۔ خودکُشی کے روز سہیل احمد ٹیپو نے اپنی اہلیہ سے 9 بج کر 30 منٹ پر بات کی اور ساری رات جاگتے رہے۔3 بجے اپنے والدین کو اُٹھا کر سہیل احمد ٹیپو نے کہا کہ چھت پر کوئی بکری ہے یا کچھ اور ہے آوازیں آ رہی ہیں اگر کوئی آواز آئے تو پریشان نہیں ہونا۔ ذرائع نے بتایا کہ سہیل احمد ٹیپو نے اپنے والدین کو ذہنی طور پر تیار کر لیا تھا تاکہ خود کُشی کے وقت اگر اس کی آواز نکلیبھی تو بھی والدین پریشان نہ ہوں۔

دوسری جانب یہ بات سامنے آئی کہ کمشنر گوجرانوالہ نے کچھ عرصہ قبل نفسیاتی ڈاکٹرز کا ایک پینل بُلوا کر سہیل احمد ٹیپو کا دو گھنٹے تک چیک اپ کروایا۔جس کے بعد ڈاکٹرز نے کہا کہ سہیل احمد ٹیپو ڈپریشن کا شکار ہیں۔ انہیں دوائی کی ضرورت ہے جس کے بعد وہ ٹھیک ہو جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سہیل احمد ٹیپو کو گھریلو معاملات سے متعلق کوئی ڈپریشن نہیں تھا، محکمہ میں کسی افسر کی ڈانٹ ڈپٹ کی وجہ سے عین ممکن ہے کہ وہ ذہنی طور پر پریشان ہو گئے ہوں۔ تاہم رپورٹس میں یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ سہیل احمد ٹیپو کی ہلاکت کا معاملہ 100 فیصد خود کُشی کا معاملہ ہے۔

دوسری جانب یہ بات بھی سامنے آئی کہ ڈی سی گوجرانوالہ کی موت کے بعد ان کے ماموں کی جانب سے تھانہ سول لائن میں درج کروایا گیا قتل کا مقدمہ دراصل محکمہ کی جانب سے دوران ڈیوٹی فوت یا قتل ہوجانے والے ملازمین کو دی جانیوالی امداد کیلئے کٹوایا گیا ہے۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اگر کوئی حاضر سروس سرکاری ملازم خودکشی کر لے تو محکمہ کی طرف سے امداد نہیں ملتی۔تھانہ سول لائن کے مطابق پوسٹمارٹم رپورٹ میں خود کُشی ثابت ہو گئی ہے، تاہم ابھی رپورٹ منظر عام پر نہیں لائی گئی جبکہ مقدمہ بھی قتل کا ہی درج کیا گیاہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…