بدھ‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2025 

ملک کے حالات ٹھیک نہیں اس لئے نگران وزیراعظم کون ہونا چاہئے؟ عمران خان نے اہم ترین تجویز دیدی

datetime 24  مارچ‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ڈاکٹر عامر لیاقت کو 2018ء4 کے انتخابات میں اپنی ٹیم کا اہم کھلاڑی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے ماضی میں مجھ پر جو بھی تنقید کی وہ ان کا حق ہے ،عامر لیاقت نے میرے بارے میں جو بھی کہا میں انہیں معاف کرتا ہوں ،2018 کے عام انتخابات میں کراچی سے ہمارے امیدوار ہیں ،نواز شریف اور زرداری میں کوئی فرق نہیں۔

نجی ٹی وی دیئے جانے والے خصوصی انٹرویو میں عمران خان کا کہناتھا کہ عامر لیاقت کی پارٹی میں شمولیت پر سب آن بورڈ ہیں کوئی پارٹی چھوڑ کر نہیں جارہا ،تحریک انصاف میں شامل ہونے پرہماری ساری پارٹی نے عامر لیاقت کو خوش آمدید کہا ،عامر لیاقت کا مجھ پر تنقید کرنا ان کا حق ہے اور جو کچھ انہوں نے میرے بارے میں کہا اس پر انہیں معاف کرتا ہوں کیونکہ میں اپنی ذات کے لیے جنگ نہیں لڑرہا بلکہ میرا کاز صرف اور صرف پاکستان ہے اور جو بھی مافیا کے خلاف جنگ میں ساتھ دے گا میں اسے پارٹی میں خوش آمد ید کہوں گا۔،عامر لیاقت 2018 کے عام انتخابات میں ہمارے بہت کام آئیں گے اور وہ کراچی میں ہمارے امیدوار بن سکتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ ہمیں 2018ء4 کا میچ جیتنا ہے اور اس مقصد کے لیے وہ لوگوں کی پسند اور ناپسند پر کھلاڑی کا انتخاب نہیں کریں گے بلکہ ایسے پلیئر کو ٹیم میں شامل کریں گے جو میچ جتوا سکے اس لیے عامر لیاقت ایک زبردست کھلاڑی ثابت ہوں گے، وہ کراچی میں پارٹی کے امیدوار بن سکتے ہیں اور میڈیا پر ہمارے نظریے کی ترویج کے ساتھ ساتھ مافیاکے خلاف مضبوط اور توانا آواز بنیں گے۔عمران خان نے کہا کہ عام انتخابات کے لیے ایک ہزار امیدواروں کو پارٹی کا ٹکٹ دینا ہے اس لیے پارٹی ڈسپلن یہ ہے کہ کوئی بھی شخص پارٹی میں آسکتا ہے لیکن کرپشن میں ملوث یا نیب کیسز والوں کے لیے پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے ایک سینیٹر 4کروڑ میں خریدا ،

پیپلزپارٹی سے اتحاد تھا نہ ہے،نوازشریف اورآصف زرداری میں کوئی فرق نہیں،ہم چاہتے تھے کہ چیئرمین سینیٹ چھوٹے صوبے سے آئے،ہم ووٹ بیچنے والے ارکان کیخلاف تحقیقات کر رہے ہیں اور ہم ووٹ بیچنے والے امیدواروں کو اپنی پارٹی سے نکال دیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہی نہیں جب تک میں مطمئن نہ ہوا ایک بھی ٹکٹ نہیں دوں گالیکن میں ایک ہزار امیدواروں کے کریکٹر سرٹیفکیٹ کہاں سے لاوں؟۔کپتان کا مزید کہناتھا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی اپنی کوئی حیثیت نہیں

وہ ایک نااہل وزیراعظم کے لیے کام کررہے ہیں، آج تک شاہد خاقان عباسی جیسا کمزور وزیر اعظم نہیں دیکھا۔پاکستان کی تاریخ میں شاہدخاقان عباسی سے کمزوروزیراعظم نہیں آیا،نگراں حکومت کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ نگراں وزیراعظم ایک ماہر معیشت کو ہونا چاہیے کیونکہ اس وقت معیشت کی حالت ابتر ہے اور نگراں وزیر اعظم کو تین ماہ ملک چلانا ہے۔،ایف بی آر کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے،اگر حکومت ملی تو سالانہ 8ہزار اب ٹیکس اکٹھا کرکے دکھاؤں گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…