جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

نواز شریف اور مریم نواز نے چند منظور نظر صحافیوں سے طے شدہ سوالات کراکے اشارتاً میری تضحیک کی کوشش کی، واضح مہر ہ تو ایک شخص تھا، چودھری نثارنے مزید الزامات عائد کر دیے

datetime 22  مارچ‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماء اور سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ ایک سال سے میں نے بڑے صبر اور تحمل سے حالات اور معاملات کو برداشت کیا ، کوشش کی کسی معاملے پر اس حد تک ردعمل نہ دوں جس سے پارٹی کو نقصان پہنچے، چند منظور نظر صحافیوں سے طے شدہ سوالات کراکے اشارتا میری تضحیک کی کوششیں کی گئیں،

واضح مہرہ تو صرف ایک شخص تھا جس کا نہ تو مسلم لیگ سے کوئی نظریاتی اور نہ ہی سیاسی ناطہ ہے، مگر کٹھ پتلی کبھی اپنی طاقت پر نہیں ناچتی، میاں نواز شریف کے گزشتہ دن پڑھے گئے شعر اور کلمات اور انکی بیٹی کے بیان نے مجھے مجبور کیا ہے کہ میں اپنا ردعمل دوں، میاں صاحب! احسان انسان نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ انسانوں پر کرتا ہے۔ مگر آپ اگر یہ سمجھتے ہیں کہ آپ نے لوگوں پر احسان کیے ہیں تو بہت سارے لوگوں نے آپ کو بھی اس مقام پر پہنچانے میں مدد اور احسان کیا ہوگا۔آپ کو ان کا بھی احساس اور احسان مند ہونا چاہئے، مریم نواز کی تیز و تند زبان کی وجہ سے پارٹی ایک بند گلی میں جا رہی ہے۔جمعرات کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماء اور سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ گزشتہ ایک سال سے میں نے بڑے صبر اور تحمل سے حالات اور معاملات کو برداشت کیا ہے اور کوشش کی ہے کہ کسی معاملے پر اس حد تک ردعمل نہ دوں جس سے پارٹی کو نقصان پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کافی حد تک اپنے آپ کو قومی سیاست سے الگ کر کے حلقے کی سیاست تک محدود کر لیا۔ مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ خاص طور پر پچھلے آٹھ ، دس مہینوں میں ایک مخصوص طرف سے میری ذات کو مختلف طریقوں سے نشانہ بنایا جاتا رہاہے ۔انہوں نے کہا کہ کبھی خود ساختہ لطیفے، کبھی طنزیہ جملے اور کبھی نہ ہونیوالے واقعات کا حوالہ دے کر میری ذات کو نشانہ بنایا جاتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ جب اور کچھ نہ بنا تو اپنے چند منظور نظر صحافیوں سے طے شدہ سوالات کراکے اشارتا میری تضحیک کی کوششیں کی گئیں۔ اس کا واضح مہرہ تو صرف ایک شخص تھا جس کا نہ تو مسلم لیگ سے کوئی نظریاتی اور نہ ہی سیاسی ناطہ ہے۔ مگر کٹھ پتلی کبھی اپنی طاقت پر نہیں ناچتی۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کے گزشتہ دن پڑھے گئے شعر اور کلمات اور انکی بیٹی کے بیان نے مجھے مجبور کیا ہے کہ میں اپنا ردعمل دوں۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب! احسان انسان نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ انسانوں پر کرتا ہے۔ مگر آپ اگر یہ سمجھتے ہیں کہ آپ نے لوگوں پر احسان کیے ہیں تو بہت سارے لوگوں نے آپ کو بھی اس مقام پر پہنچانے میں مدد اور احسان کیا ہوگا۔

آپ کو ان کا بھی احساس اور احسان مند ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک مریم نواز کا تعلق ہے تو اس کی تیز و تند زبان کی وجہ سے پارٹی ایک بند گلی میں جا رہی ہے۔ میں اس کی بات کا اسی پیرائے میں جواب دے سکتا ہوں مگر میرے دل میں اس کے خاندان کا آج بھی احترام ہے۔ اس لئے آج صرف منیر نیازی کے شعر کے ذریعے اتنا کہوں گا کہ ’ادب کی بات ہے ورنہ منیر سوچو تو۔۔۔جو شخص سنتا ہے، وہ بول بھی تو سکتا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ بھی واضح کر دوں کہ میں نے اپنے اوپر یہ پابندی صرف آج کے بیان تک لگائی ہے اگر مہروں اور کٹھ پتلیوں کے ذریعے مجھ پر الزامات کا سلسلہ جاری رہا تو میں تفصیلی وضاحت کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہوں۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…