اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر صحافی عارف نظامی کا نقیب اللہ محسود قتل کیس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چیف جسٹس ثاقب نثار اس کیس کے لئے رات 8 بجے تک سپریم کورٹ میں بیٹھے رہے۔انہوں نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی ویڈیوز کا خود جائزہ لیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ویڈیوز سے ان دو بندوں کی نشاندہی کر لی جو راؤ انوار کو ملک سے بھگانے کے لئے
مدد کر رہے تھے اور اسلام آباد ائیر پورٹ تک لے گئے تھے۔عارف نظامی کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف یہ تاثر پیدا کر رہے ہیں کہ ان کے خلاف عدالت کی جانب سے جو بھی کارروائی کی جا رہی ہے وہ فوج کے کہنے پر کی جا رہی ہے۔لیکن نقیب اللہ محسود قتل کیس میں چیف جسٹس نے اس کیس کو ملٹری انٹیلی جنس ایجنسیوں سے باہر رکھا اس کا مطلب یہ ہے کہ چیف جسٹس اس کیس کو اپنے طور پر دیکھ رہے ہیں۔