پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

نقیب اللہ قتل کیس۔۔ اتنی سکیورٹی تو شاید کسی وزیر کو بھی میسر نہ آئی ہو گی چیف جسٹس کے حکم کے بعد حیرت انگیزصورتحال۔۔ پولیس رائو انوار کو کس جگہ لے کر پہنچ گئی، جان کر دنگ رہ جائیں گے

datetime 21  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم رائو انوارکی سپریم کورٹ میں جیمز بانڈ فلموں کی طرح اچانک انٹری، چیف جسٹس نے حفاظتی ضمانت منسوخ کرتے ہوئے گرفتار کرنے کا حکم دیدیا، سندھ پولیس کو حفاظت یقینی بنانے کی ہدایت، مقتول نقیب اللہ محسود کے والد محمد خان محسود اور محسود قبیلے کو ماورائے قانون کوئی بھی قدم نہ اٹھانے کا حکم،

چیف جسٹس نے 5رکنی جے آئی ٹی آفتاب پٹھان کی سربراہی میں تشکیل دیدی، رائو انوار کو پولیس کی بھاری نفری اور قافلے کے ہمراہ بکتر بند گاڑی میں ایس ایس پی ٹریفک کے دفتر منتقل کر دیا گیا، جلد کراچی روانگی کی اطلاعات۔ تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم رائو انوار کی سپریم کورٹ میں جیمز بانڈ فلموں کی طرح اچانک انٹری نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ رائو انوار کی سپریم کورٹ میں ڈرامائی پیش ہونے کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان نے انہیں فوری گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کی حفاظتی ضمانت منسوخ کر دی۔ سماعت کے دوران رائو انوار کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے موکل نے سپریم کورٹ کے سامنے خود کو سرنڈر کر دیا ہے جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ رائو انوار نے سرنڈر کر کے کوئی احسان نہیں کیا۔ چیف جسٹس نے رائو انوار سے استفسار کیا کہ آپ تو بڑے دلیر تھے ، اتنے دن کہاں تھے، ہم نے آپ پر اعتماد کیا آپ نے پہلے سرنڈر کیوں نہیں کیا، ہم نے آپ پر اعتبار کیا مگر آپ پیش نہ ہوئے، چیف جسٹس نے نقیب اللہ قتل کیس کی تحقیقات کیلئےپو،لیس افسران پر مشتمل 5رکنی جے آئی ٹی آفتاب پٹھان کی سربراہی میں بنانے کا حکم دیتے ہوئے سندھ پولیس کورائو انوار کی حفاظت یقینی بنانے کی ہدایت کی جبکہ مقتول نقیب اللہ محسود کے والد محمد خان محسود اور محسود قبیلے کو ماورائے قانون کوئی بھی قدم نہ

اٹھانے کا حکم دیتے ہوئے رائو انوار کے منجمند بینک اکائونٹس بحال کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سماعت ملتوی ہونے کے بعد رائو انوار کو پولیس کی بھاری نفری نے قافلے کی صورت میں بکتر بند گاڑی میں بٹھا کر ایس ایس پی ٹریفک اسلام آباد کے دفتر منتقل کر دیا ہے جہاں سے انہیں چند ہی گھنٹوں بعد کراچی منتقل کر دیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…