اتوار‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عدالتی فیصلے کیخلاف بولنا میرا حق ہے، نواز شریف

datetime 21  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی )مسلم لیگ (ن) کے قائد اورسابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ نااہلی سے متعلق عدالتی فیصلے کے خلاف بولنا میرا اور میری پارٹی کا حق ہے، میرے خلاف بلیک لا ڈکشنری کا سہارا لے کر فیصلہ لکھا گیا ، عوام کی توہین ہوئی ہے وہ اپنی توہین کہاں فائل کریں، اب تو سپریم کورٹ کے اندر سے بھی آوازیں آرہی ہیں،28جولائی کے عدالتی فیصلے کے باعث ڈالر116روپے پر چلا گیا۔

عمران خان نے اقبال جرم کیا پھر بھی صادق اور امین ٹھہرے، عمران خان غلطی تسلیم کررہے تھے لیکن عدالت نے کہا کہ اس طرف نہ جائیں، سب پر باتیں کرنے والوں کا اپنا کیس سامنے آگیا ،اس نے کروڑوں روپے کی زمین چھپائی۔ وہ بدھ کو یہاںاسلام آباد کی احتساب عدالت کے اندر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کررہے تھے ۔اس دوران نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں اداروں کی عزت کرنے والا انسان ہوں لیکن میرے خلاف جو فیصلہ آیا وہ میری اور قوم کی نظرمیں ٹھیک نہیں تھا۔ میرے خلاف بلیک لا ڈکشنری کا سہارا لے کر فیصلہ لکھا گیا۔ اب میرے خلاف توہین عدالت کیس میں فل بینچ بنادیا گیا ہے۔ عوام کی توہین ہوئی ہے وہ اپنی توہین کہاں فائل کریں۔نوازشریف نے کہا کہ اب تو سپریم کورٹ کے اندر سے بھی آوازیں آرہی ہیں۔ گزشتہ روز جج صاحب کے ریمارکس سب کے سامنے ہیں، ان کے ریمارکس معمولی نہیں ،جسٹس فائز نے کہا کہ کیس پاناما کا تھا اور نااہلی اقامہ پر کی گئی، جنہوں نے مجھے اقامے پر نکالا انہوں نے نیب ریفرنس بھی بناکر بھیجے۔ فیصلے دینے والوں کو سوچنا چاہئے کہ قوم کو ان کے فیصلے تسلیم نہیں۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان نے اقبال جرم کیا پھر بھی صادق اور امین ٹھہرے، عمران خان غلطی تسلیم کررہے تھے لیکن عدالت نے کہا کہ اس طرف نہ جائیں، سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین کو نااہل کیا لیکن اس پر کوئی جے آئی ٹی نہیں بنائی، سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین کے خلاف نیب ریفرنسز دائر کرنے کا بھی نہیں کہا یہ دوہرا معیار نہیں چلے گا۔

نواز شریف نے شیخ رشید کا نام لئے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو سب پر باتیں کررہے تھے ان کا اپنا کیس سامنے آگیا ہے،انہوں نے کروڑوں روپے کی زمین چھپائی۔انہوں نے کہاکہ شیخ رشید کے پلاٹس کی قیمت 5کروڑ بتائی جارہی ہے بڑے بڑے نامور وکلاء نے کہا کہ کیسز کمزور ہیں اور فیصلہ بھی کمزور ہے۔ کمزور فیصلوں پر تنقید نہیں ہوگی تو پھر کیا ہوگا۔ ایسے فیصلے کروڑوں عوام کی بھی توہین ہے۔

عوام کی بھی توہین ہو تو ان کے پاس بھی فورم ہونا چاہئے جہاں وہ توہین فائل کریں۔ 28جولائی کو پاکستان کے عوام کی توہین ہوئی اسی طرح کے فیصلے عدلیہ کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں اس فیصلے کے انتشار کی وجہ سے آج ڈالر 116 روپے پر چلا گیا۔ ہمارے زمانے میں چار سال ڈالر ایک جگہ پر قائم رہا ایسے فیصلے ابتری‘ مشکلوں اور مصائب کا باعث بنتے ہیں۔ ایسے فیصلوں سے ہمارا ملک دنیا میں بدنام اور تنہا ہورہا ہے۔ ہمارے زمانے میں پاکستان عزت کا مقام حاصل کررہا تھا آج پاکستان کا کوئی حال نہیں ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…