بدھ‬‮ ، 17 دسمبر‬‮ 2025 

احتساب عدالت میں نواز شریف کے خلاف العزیزیہ سٹیل ملز اور فلیگ شپ کے ریفرنسز کی سماعت آخری مرحلے میں داخل

datetime 21  مارچ‬‮  2018 |

اسلام آباد (آئی این پی) احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ سٹیل ملز اور فلیگ شپ کے ریفرنسز کی سماعت بھی آخری مرحلے میں داخل ہوگئی‘ دونوں ریفرنسز میں بیانات ریکارڈ کرانے کیلئے صرف دو گواہ باقی رہ گئے ‘ استغاثہ کی گواہ نورین شہزاد نے نواز شریف اور ان کے بیٹوں کے بینک اکائونٹس سے متعلق اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔

نجی بینک کی افسر نورین شہزاد پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے جرح کرتے ہوئے مختلف سوالات کئے تو خاتون افسر نے خواجہ حارث کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ آپ مجھے کنفیوژ کررہے ہیں ‘ فاضل جج محمد بشیر نے نیب کے پراسیکیوٹر سے پوچھا کہ ان ریفرنسز میں صرف دو گواہ باقی رہ گئے ہیں تو نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ دو ہی گواہ رہ گئے ہیں ان میں واجد ضیاء اور نیب کے تفتیشی افسر شامل ہیں‘ عدالت نے دونوں ریفرنسز کی سماعت 29مارچ تک ملتوی کردی‘ دوسری طرف لندن فلیٹس ریفرنس کی سماعت (آج) جمعرات کو ہوگی اور استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔ بدھ کو احتساب عدالت میں نواز شریف کیخلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔ نواز شریف عدالت میں پیش ہوئے ان کے ہمراہ مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر بھی تھے۔ نجی بینک کی خاتون افسر نورین شہزاد نے نواز شریف ‘ حسن نواز اور حسین نواز کے بینک اکائونٹس سے متعلق گزشتہ سماعت پر اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا اور آج اس بیان کی روشنی میں عدالت میں ای میل کی تفصیلات پیش کرنا تھیں تاہم نورین شہزاد مذکورہ افراد کے بینک اکائونٹس سے متعلق بینک کے ہیڈ آفس سے دستاویزات منگوانے سے متعلق ای میل پیش نہ کرسکیں اور عدالت کو بتایا کہ انہیں کوئی ای میل نہیں آئی۔ خواجہ حارث نے کہا کہ دستاویزات منگوانے والی ای میل عدالت میں پیش کی جائیں جس پر فاضل جج نے استفسار کیا کہ کتنی ای میل ہیں۔

جس پر گواہ نے کہا کہ مجھے دستاویزات منگوانے سے متعلق کوئی ای میل نہیں ملا۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے گواہ سے سوال کیا کہ نیب کی طرف سے طلب کئے جانے سے متعلق کال اپ نوٹس کی کاپیاں کہاں ہیں؟ جس پر خاتون گواہ نے جواب دیا کہ کال اپ نوٹس نہیں آیا ای میل ہے۔ خواجہ حارث نے گواہ سے پوچھا کراچی سے دستاویزات منگوانے سے متعلق کوئی ای میل آئی ۔

خواجہ حارث کی طرف سے سوالات کی پوچھاڑ پر خاتون گواہ نے کہا کہ آپ مجھے کنفیوز کر رہے ہیں۔ خواجہ حارث نے پوچھا کہ نیب کیتفتیشی نے آپکو دستاویز کا کہا، آپ نے ایک ای میل کی، یہ آپکا بیان ہے جس پر گواہ نے کہا کہ جی یہ میرا ہی بیان ہے۔ خواجہ حارث کی استغاثہ کی گواہ نورین شہزاد پر جرح مکمل ہونے پر فاضل جج نے نیب پراسکیوٹر سے پوچھا کہ ان ریفرنسز میں صرف دو گواہ رہ گئے ہیں؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ صرف دو گواہ ہی باقی رہ گئے ہیں جن میں واجد ضیا اور نیب کے تفتیشی افسر شامل ہیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت 29 مارچ تک ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…