ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

کابل ،فغانستان ، بھارت، امریکہ اور یورپی یونین کی طرف سے پاکستان کو شرمندہ کرانے کا منصوبہ ناکام ،چونکادینے والے انکشافات،مخالفین مجبور ہوگئے

datetime 6  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل/ اسلام آباد(این این آئی )افغانستان ، بھارت، امریکہ اور یورپی یونین کی طرف سے کابل پراسیس کے حالیہ اجلاس کے دوران پاکستان کو شرمندہ کرنے کیلئے پاکستان کو طالبان حملوں سے منسلک کرتے ہوئے دستاویزات منظور کرانے کا منصوبہ عین وقت پر پاکستانی وفد نے ناکام بنا دیا، تین اہم دستاویزات کا تبادلہ بروقت پاکستان سے نہیں کیا گیا تھا تاہم اجلاس سے ایک روز قبل پاکستانی وفد نے مذکورہ دستاویزات تک رسائی ہونے پر اعتراض اٹھا کر منصوبہ ناکام بنا دیا ۔

ذرائع کے مطابق کابل ڈیکلریشن ٗ امن کے حوالے سے کانسیپٹ پیپر اور علاقائی انسداد دہشتگردی کے حوالے سے دستاویز کا تبادلہ بروقت پاکستان سے نہیں کیا گیا تھا جو کہ معمول کے ضابطہ کار کی خلاف ورزی ہے جس سے پاکستانی وفد دستاویزات کے مندرجات سے بے خبر رہا ۔ ذرائع کے مطابق اس طرح کی دستاویزات کا عمومی طور پر رکن ممالک کے ساتھ دو سے تین ماہ قبل تبادلہ کیا جاتا ہے تاکہ وہ مندرجات کا جائزہ لے کر یہ فیصلہ کریں کہ انہیں منظو ر کرنا ہے یا کسی متنازع چیز کی صورت میں اس سے عدم اتفاق کرنا ہے ۔ افغانستان میں موجود ذرائع کے مطابق کابل پراسیس اجلاس کی تاریخوں کا اعلان پہلے ہی کر دیا گیا تھا تاہم پاکستان کو مذکورہ دستاویزات تک رسائی نہیں دی گئی جبکہ کانفرنس کی تیاریوں کے عمل میں پاکستانی سفارتکار شریک نہیں تھے ۔ مذکورہ تینوں دستاویزات میں یہ تاثر دیا گیا تھا کہ پاکستان نہیں چاہتا کہ طالبان مذاکرات کی میز پر آئیں دستاویزات کا مطالعہ کرنے والے ذرائع کے مطابق مذکورہ دستاویزات اجلاس سے صرف ایک دن قبل مندوبین کو دکھائی گئیں۔ جب پاکستانی وفد کے ارکان کو دستاویزات کے مندرجات کا علم ہوا تو انہوں نے اسے پاکستان کو شرمندہ کرنے کی ایک دانستہ کوشش سمجھتے ہوئے معاملے میں فوری طور پر مداخلت کی اور افغان سائیڈ کے ساتھ اعلیٰ ترین سطح پر معاملہ اٹھاتے ہوئے واضح کیا کہ اگر پاکستان کی مرضی کے بغیر

ان دستاویزات کی منظوری دی گئی تو یہ صرف یکطرفہ سوچ سمجھی جائیگی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے منتظمین نے بین الاقوامی اجلاسوں کے حوالے سے طے شدہ قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ دستاویزات کا تبادلہ نہیں کیا جو کہ کابل پراسیس کا ایک فعال رکن ہے۔اور یہ سب کچھ ایک ایسے وقت میں کیا گیاجب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کے افغان حصے کے افتتاح کے موقع پر اپنی تقریر میں افغانستان کی حمایت کا اعادہ کیاتھا۔

افغان صدر اشرف غنی نے بھی اس توقع کا اظہار کیا تھاکہ پاکستان کابل عمل میں فعال کردار ادا کریگا۔ واضح رہے کہ پاکستان نے خیر سگالی کے جذبے کے طور پر اعلیٰ سطح کا وفد وزارت خارجہ کی خصوصی سیکرٹری تسنیم اسلم کی قیادت میں کابل پراسیس میں شرکت کیلئے بھیجا تھا۔ تسنیم اسلم کا عہدہ افغانستان کے نائب وزیر خارجہ کے مساوی ہے جبکہ بیشتر دیگر رکن ممالک نے اپنے سفیروں یا نائب سفیروں کے ذریعے نمائندگی کی۔

ذرائع کے مطابق صورتحال کا علم ہونے پر پاکستانی وفد نے افغان نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر حنیف اتمر کے ساتھ کانفرنس کی سائیڈ لائنز پر ملاقات میں معاملہ اٹھایا ۔ پاکستان نے واضح کیا کہ وہ دستاویزات کے ایسے مندرجات یقینی بنانے کا خواہاں جو سب کیلئے قابل قبول ہو۔ پاکستانی وفد نے دستاویزات میں استعمال کی گئی زبان پر بھی تحفظات کا اظہار کیا اور شکایت کی کہ دستاویزات صرف ایک روز قبل ہی انہیں دکھائی گئی۔ذرائع کے مطابق فریقین نے ایک دوسرے کی شکایات کا ازالہ کرتے ہوئے دستاویزات میں سے متنازع مندرجات نکال دیئے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…