اسلام آباد(نیوزڈیسک)جہاں آگ و خون کی ہولی کھیلے جائے وہاں کے بچوں پر کیا گزرتی ہے؟ایسا ہی ایک واقعہ گزشتہ روز شام سے اکیلے اردن کی جانب ہجرت کرنے والے اس معصوم بچے کے ساتھ پیش آیا، یہ بچہ یو این او کی ٹیم کو دوسرے لوگوں کے ساتھ قافلے میں سب سے پیچھے اکیلا چلتا ہوا ملا ، اتنے بڑے صحرا میں سفر کرتے معصوم بچے کو تن تنہا دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے جب یو این او کی ٹیم اس بچے کے پاس پہنچی تو اس معصوم بچے کے پاس نہ تو پانی تھا
اور نہ ہی کھانااس کے ہاتھ میں موجود لفافے سے اس کی والدہ اور بہن کی نشانیاں ان کے فقط کپڑے ہی موجود تھے جبکہ اس کے ساتھ اور کوئی بھی نہ تھا ،معصوم بچے کو اس حالت میں دیکھ کر امدادی کارکنوں کی آنکھوں میں آنسو بھر آیے ،شام میں لاکھوں افراد انتہائی مشکل حالات کا شکار ہیں جن پر صبح شام آگ و خون کی بارش ہورہی ہے ، یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ چھ سالہ شامی خانہ جنگی کے دوران ایک لاکھ اکیاون ہزار سے زیادہ شامی بچے پیداہوئے اور ہر شامی بچہ اس خانہ جنگی سے متاثر ہورہاہے۔